دادو (نمائدا جسارت) سیپکو دادو نے بجلی چوری کے خلاف آپریشن کو کاروبار بنا لیا آئے روز شہر کے درجنوں ٹرانسفامرز اتار کر ایک ایک لاکھ روپے کی رشوت لیکردوبارہ ٹرانسفامرز لگانا معمول بن چکا سیپکو کی اذیت کا شکار شہری سڑکوں پر نکل آئے شہریوں کے الگ الگ مظاہرے نجم کالونی کے رہاشیوں نے علاقے میں چار سے زائد ٹرانسفامرز بلا جواز اتارنے کیخلاف سیپکو ایس ای ظہور نوناری، انجنیئر نثار گاڈھی، ایل ایس مجیب قریشی سمیت دیگر سیپکو عملداروں کے خلاف احتجاج کیا اور رشوت طلب کرنے الزامات عائد بھی کیے ہیں مظاہرین نے کہاکہ ہم بجلی کے بل ہر ماہ بلاتعطل ادائگیاں کرتے ہیں ہم میں سے کسی پر بھی بجلی کے بقایاجات نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ سیپکو علمداروں نے رشوت کے لیے علاقے کے چار ٹرانسفامرز بجلی چوری جواز بنا کر اتار لیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر بجلی چوری ہورہی تھی تو بجلی چوروں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے ہم میٹر پر بجلی چلانے والے صارفین کو سزا کیوں دی جارہی ہے جب سیپکو عملداروں نے سے ٹرانفسامرز چلانے کا کہاتو انہوں نے سیپکو عملدار ایل ایس مجیب قریشی کے توسط سیہر ٹرانسفامر کا ایک ایک لاکھ رشوت طلب کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ سیپکو دادو کے کرپٹ عملداروں نے خلاف کاروائی کرکے ہمارے علاقے کے اتارے گئے ٹرانسفامرز کو واپس لگا کر بجلی فراہم کی جائے۔