مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا پارلیمنٹ کے دروازے پر ہوگا، جعلی حکومت کو چلتا کریں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

271

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو جعلی حکومت کو چلتا کریں گے۔

لیاقت باغ احتجاج کے دوسرے روز دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے اگر مذاکرات میں ٹال مٹول سے کام لیا یا ہمارے مطالبات پر غیر سنجیدگی دکھائی تو پھر دھرنا پارلیمنٹ کے دروازے پر ہوگا، اس جعلی حکومت کو چلتا کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دھرنے میں شریک لوگ ایک نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ عوام کی حالت سدھارنے کے لیے تاریخی دھرنا لے کر بیٹھے ہیں اور یہ دھرنا دو مہینے تک بھی جاسکتا ہے۔اگر حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا اور آئی پی پیز کو لگام دے کر عوام کو ریلیف نہ دیا تو پھر یہ دھرنا پھر آگے بڑھے گا پھر ڈی چوک اور پارلیمنٹ کے دروازے تک بیٹھیں گے اور پھر جعلی حکومت کو چلتا کریں گے۔

انہوں نے کہا یہ دھرنا امید کا چراغ روشن اور  مایوسی کو ختم کردے گا۔ یہ بھیڑئیے آئی پی پیز کے نام پر خون چوستے ہیں اور یہ دھرنا ان کے خلاف عوام میں بیداری پیدا کررہا ہے۔ آپ دھرنا یہاں دیے ہوئے ہیں، پاکستان کے چپے چپے سے عوام امید لگائے بیٹھے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ ہم عوام کو ریلیف، آئی پی پیز کو لگام اور ٹیکس ختم کروائے بغیر کیسے جاسکتے ہیں؟ حکومت نے دھرنے سے قبل راستے بند کر کے جماعت اسلامی کو روکنے اور ہمارے کارکنان کو ایمانداری سے کام کرنے والے پولیس اہلکار سے لڑانے کی کوشش کی مگر ہم نے اس منصوبے کو ناکام بنادیا کیونکہ پولیس والا بھی اب بجلی کا بل ادا نہیں کرپارہا ہے۔