میروپرخاص،کمیٹیوں کے خاتمے کیخلاف احتجاج کا اعلان

105

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) نارا کینال سے نکلنے والی شاخوں کے آخری حصوں کی تنظیم ٹیل آبادگار ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پانی کی قلت کے خلاف 18 روز سے دھرنا دینے کے بعد کمشنر کے حکم پر تعلقہ سطح پر پانی کی مانیٹرنگ کے لیے کمیٹیاں بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور اگلے روز نوٹیفکیشن واپس لینے پر آبادگاروں نے ایک بار پھر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے ٹیل کے آبادگاروں پروفیسر یوسف راجپوت، معراج ٹالپر، زاہد نون اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نارا کینال کی ٹیل میں پانی کی کمی کے خلاف 18 روز سے دھرنا دیا اور سڑکیں بلاک کیں جس کے بعد انتظامیہ نے پانی کی قلت کے خاتمے کے لیے کمیٹیاں بنانے کا وعدہ کیا، کمشنر نے نوٹیفکیشن جاری کیا اور دوسرے دن ان کمیٹیوں کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹیاں نارا کینال ایریا واٹر بورڈ میں بیٹھے آباد گاروں کے کہنے پر ختم کی گئی ہیں اور ایریا واٹر بورڈ نے موقف سے آگاہ کیا ہے کہ کسان تنظیم اور واٹر کورس ایسوسی ایشن نارا کینال سسٹم کو چلانے کے لیے پہلے سے موجود ہیں اور کمشنر کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹیاں غیر قانونی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیڈا ایکٹ کے تحت ان ایف اوز اور واٹر کورس ایسوسی ایشنز خود اپنی حیثیت کھو چکے ہیں کیونکہ کئی سال گزرنے کے باوجود نارا کینال ایریا واٹر بورڈ کے انتخابات نہیں ہوئے اور نہ ہی ایف اوز اور واٹر کورس کے الیکشن ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایریا واٹر بورڈ میں بیٹھے کاشتکاروں کو محکمہ آبپاشی کے افسران اپنے مفادات کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور یہ غیر قانونی طور پر پانی چوری کر کے فروخت کر رہے ہیں، 70 ہزار ایکڑ پر کاشت چاول کی فصل ان کو نظر کی نہیں آتی لیکن وہ مانیٹرنگ کمیٹیوں کو غیر قانونی سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2016 میں نارا کینال کے ڈائریکٹر نے خود ایسی مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی تھیں جب اس وقت یہ کمیٹیاں قانونی تھیں تو اب غیر قانونی کیوں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس طرح کی کارروائی کے خلاف احتجاج کریں گے اور نارا کینال ایریا واٹر بورڈ کے مسائل کو درست کرنے کے لیے جلد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔