اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی مراعات اور آئی پی پیز کا دھندہ بند، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم اور عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا ختم نہیں ہوگا۔
دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم تھکنے والے ہیں نہ بکنے والے۔ کارکن تیار رہیں، کسی بھی وقت آگے بڑھنے کی کال دے سکتا ہوں۔ گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرت نہیں ہوں گے، مجھے اور میری پارٹی کو کچھ نہیں چاہیے،میرے ملک کے کروڑوں باسیوں کو انصاف دو۔
حافظ نعیم نے کہا کہ عوام بلبلا رہے ہیں، حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، آپ مفت بجلی، گیس، پیٹرول استعما ل کریں، مراعات بڑھائیں اور عوام کا خون نچوڑیں، اب ایسا مزید نہیں چلے گا۔ آئی پی پیز کا دھندہ بند کرنا ہو گا، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم کیا جائے، بجلی سستی کریں۔
انہوں نے کہا کہ تمام رکاوٹوں، گرفتاریوں اور فسطائی ہتھکنڈوں کے باوجود اسلام آباد پہنچے، ڈی چوک جاسکتے تھے لیکن ہم تصادم نہیں چاہتے، فی الحال لیاقت باغ بیٹھے ہیں، مذاکرت کا انحصار حکومتی سنجیدگی پر ہے، بااختیار کمیٹی کا اعلان کیا جائے، ہمارے مطالبات کوئی راکٹ سائنس نہیں، عوام کے لیے ریلیف چاہیے۔ جماعت کی کمیٹی کا اعلان کرنے جارہے ہیں، حکومتی کمیٹی سے پہلی ملاقات میں ہی اندازہ ہوجائے گا، طویل دھرنا دینے کے لیے تیار ہیں، مطالبات کی منظوری تک نہیں اٹھیں گے۔
امیرجماعت نے کہا کہ لوگ گھروں کی چیزیں بیچ کر بل ادا کررہے ہیں، حالات کی سنگینی اس قدر ہے کہ گوجرانوالا میں بھائی نے بھائی کو قتل کردیا۔ آئی پی پیز کے 80فیصد مالکان پاکستانی ہیں، ان سے بات کریں، معاہدوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، کچھ کو بند کرنا ہوگا،یہ حتمی مطالبہ ہے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفت اور معیاری تعلیم ہر بچے کا حق ہے، ہمیں یہ حق چاہیے۔ نوجوان مایوس ہوکر باہر جارہے ہیں، ظالم حکمران ملک کو بانجھ کرنا چاہتے ہیں، نوجوان ہماری طاقت ہیں، ان کو حق دو، روزگار دو۔ انگریزوں کا پروردہ طبقہ ملک پر مسلط ہے، جاگیردار ٹیکس نہیں دیتے، ظالم اشرافیہ کو اپنی مراعات کم کرنا ہوں گی، یہ بتائیں ان حالات میں اپنے اخراجات میں اضافہ کیوں کیا؟
حافظ نعیم نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کسی صورت ری الیکشن کی حمایت نہیں کرے گی۔ جب ایک پارٹی الیکشن جیتی ہے اور فارم 45موجود ہے توالیکشن کے غیرضروری مطالبہ میں قوم کو کیوں الجھایا جارہا ہے؟ پی ٹی آئی سے ہی ایسی باتیں آئیں تو جان لیں دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے۔ ایسے مطالبات کرنے والے لیڈران قوم سے مخلص ہیں نہ اپنی پارٹی سے، یہ کسی اور کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض پارٹیوں کا مسئلہ الیکشن میں دھاندلی نہیں فارم 47میں حصہ ہے۔
امیر جماعت نے عوامی مطالبات کی منظوری تک دھرناجاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں، گرفتاریوں اور رکاوٹوں کے باوجود وفاقی دارلحکومت پہنچ گئے، عوام کے حقوق کی پرامن تحریک کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی گئی تو حالات کی ذمہ داری فارم 47 سے مسلط حکمرانوں پر ہوگی۔ پلان بی کے مطابق مری روڑ پر تمام قافلے اکٹھے ہوں،آئند ہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا پرامن مزاحمت ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے، حکومت ایک ہزار افراد کو گرفتار کرے گی تو 10 ہزار مزید آجائیں گے، 10 ہزار کو پکڑا تو ایک لاکھ جمع ہوجائیں گے۔ دھرنے کے شرکا کا راستہ روکاگیا تواحتجاج پورے ملک میں پھیل جائے گا۔ حکمران جس قدر فسطائی ہتھکنڈے برتیں گے، ہمارا کام مزید آسان ہوتا جائے گا۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امرا لیاقت بلوچ، میاں اسلم، ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر عطا الرحمن اور دیگر قائدین مختلف قافلوں کی قیادت کرتے ہوئے دھرنے میں شریک ہوئے اورمظاہرین سے خطاب کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے آئی پی پیز مالکان کو عوام کا مزید خون نچوڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔اپنی ذات کے لیے نہیں، عوام کو حق دلانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ دھرنے کے شرکا اپنے عزیزواقارب، دوستوں کو بلا لیں، پورے ملک کے عوام ہماری جانب امید سے دیکھ رہے ہیں،ہم انہیں ریلیف دلائیں گے۔
انہوں نے دھرنے کے شرکا سے کہا کہ نظم و ضبط برقرا ر رکھیں، ہم پولیس سے ہرگز لڑائی نہیں چاہتے، پولیس بھی ہم سے نہ الجھے،امن برقرار رکھنا ہماری تحریک کی بنیاداول ہے۔ یاد رکھیں حکومت امن خراب کرنے اور توجہ بٹانے کی سازش کرے گی، اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، قیادت موجود ہے، امیر کی اطاعت کریں، مشاورت سے فیصلے ہوں گے، سب کو عمل کرنا ہوگا۔
امیر جماعت نے ٹیکسوں کو کم کرنا ہوگا، آئی پی پیر کو بند کرنا ہوگا،جینا ہوگا مرنا ہوگا دھرنا ہو گا دھرنا ہوگا کے نعرے لگائے اورشرکا کو تمام رکاوٹیں عبور کرکے اسلام آباد پہنچنے پر مبارکباد دی۔
قبل ازیں امیر جماعت 26 نمبر چونگی، ایکسپریس وے پرمظاہر ین سے خطاب کے لیے پہنچے تو ان کا پرجوش نعروں سے استقبا ل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ نوجوانوں کے جماعت اسلامی پر اعتماد میں مزید اضافہ ہورہا ہے، ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے۔ہم دھرنا طویل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، طوالت کا انحصار حکومتی رویے پر ہے، عوام کے لیے ریلیف کا اعلان کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے جماعت اسلامی کے دفاتر، قیادت اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر ایک ہزار سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے، ہمارے راستے روکے گئے، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اسلام آباد پہنچیں گے، پہنچ کر دکھا دیا، ثابت ہوگیا فسطائیت اور ظلم ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں، ہم پوری یکسوئی سے جدوجہد کررہے ہیں، جماعت اسلامی کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔ ابھی تو پلان بی کے پہلے راؤنڈ پر عملدرآمد ہوا ہے، حکومت نے منتشر قوت کو یکجا کرکے ہمارا کام آسان کردیا۔