پاکستان کی چین سے 15 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کرنے کی درخواست

174
بیجنگ: وفاقی وزراء محمد اورنگزیب سردار اویس احمد خان لغاری چینی کمپنی کے وفد سے ملاقات کررہے ہیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی حکام سے ملاقات میں توانائی کے شعبہ کے قرض کی واپسی کی مدت میں 8 سال کی توسیع کی درخواست کردی۔15 ارب ڈالر کے توانائی قرض کی ری شیڈولنگ کی اپیل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم سی پیک اور نیو کلیئر پاور پلانٹس کے پروجیکٹس سے متعلق لیے گئے قرضوں کی میعاد بڑھانے اور ان قرضوں پر سود کی شرح کم کرانے کے لیے بیجنگ میں موجود ہے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ سی پیک اور توانائی کے شعبہ کا قرض 17 ارب ڈالر ہے، قرض کی دوبارہ واپسی کی مدت میں توسیع کے لیے بات چیت جاری ہے۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق چینی حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ ادائیگی کو امریکی ڈالر سے چینی ین میں تبدیل، شرح سود کوبھی کم کیا جائے۔ واضح رہے کہ چینی حکام کی تجویز منظوری سے پاکستان میں بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 6 سے 7 روپے کمی آسکتی ہے، چینی پاور پلانٹس کی بجلی کی قیمت میں 3 سے 4 روپے یونٹ کمی آسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی درخواست پرعمل ہوجائے تو اس سے مجموعی قرض کی لاگت میں 5 فیصد تک کمی آئے گی، انرجی کے شعبے کے قرض کی واپسی کے لیے 2 ارب ڈالر سے زیادہ ادائیگی کرنا ہے جبکہ مشکل وقت میں پاکستان اس ادائیگی کو بھی موخر کرانا چاہتا ہے۔اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب چینی حکام سے ملاقات کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان نے توانائی کے قرضوں کی ادائیگی میں 8 سال تک توسیع، قرض دینے والی کرنسی کو امریکی ڈالر سے چینی یوآن میں تبدیل کرنے اور شرح سود میں کمی کی تجویز تیار کی ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ 15 ارب ڈالر کے توانائی قرض کی ری شیڈولنگ پر بات چیت کریں گے، قرض کی ری شیڈولنگ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا جا سکتا ہے، چین کے توانائی کے سرکلر ڈیٹ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے مزید بتایا کہ چین کے توانائی کے سرکلر ڈیٹ کا حجم 500 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، وزیر خزانہ دورہ چین میں پانڈا بانڈ پر بھی بات چیت کریں گے، پاکستان چائنا میں 30 ملین ڈالر کا پانڈا بانڈ حاصل کرنا چاہتا ہے۔