دادو: سیپکو کی جانب سے صارفین سے فراد کا انکشاف

158

دادو (نمائندہ جسارت) سیپکو دادو کی جانب سے مصنوعی لوڈشیڈنگ کے بعد بجلی صارفین سے فراڈ کا انکشاف، میٹر صارفین کو کرنٹ بل کے بعد مصنوعی بل بھیج کر تنگ کیا جانے لگا، میٹر صارف نے سیپکو حکام کے خلاف عدالت میں درخواست دے دی، احتجاج بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق سبزی منڈی میں فروٹ اور سبزی کے بیوپاری شاہد علی زئونر نے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سیپکو دادو ظہور احمد نوناری، ایگزیکٹو انجینئر سیپکو دادو نثار احمد گاڈھی، لائن سپرنٹنڈنٹ طفیل پنھور سمیت دیگر سیپکو دادو حکام کے خلاف عدالت میں ایف آئی آر کے اندراج کے لیے پٹیشن دائر کر دی۔ بعد ازاں شاہد علی زئونر نے پریس کلب میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو دادو کی جانب سے میٹر صارفین سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، موجودہ بل کی ادائیگی کے بعد مصنوعی ایک لاکھ پینتیس ہزار کا بھیج دیا گیا اور کہا جارہا ہے کہ ہمیں نقد رقم دیں۔ انہوں نے کہا کہ لائن سپرنٹنڈنٹ طفیل پنہور نے آم کی 10 پیٹیاں مانگیں جو نہ دینے پر مصنوعی بل بھیجا گیا ہے۔ شاہد علی زئونر نے کہا کہ ایگزیکٹو انجینئر نثار گاڈھی دکان پر آئے اور کہا کہ ایک لاکھ دو تو مسئلہ حل کرتے ہیں، انکار کیا تو دوسرے روز سپرنٹنڈنٹ انجینئر ظہور نوناری دیگر عملے کے ہمراہ آیا اور کہا کہ 2 لاکھ جرمانہ نقد ابھی دو بصورت کنکشن کاٹ دیں گے، غیرقانونی جرمانہ دینے سے انکار کیا تو مجھ سے لڑے اور کنکشن کاٹ دیا۔ شاہد علی زئونر نے کہا کہ ہم پرامن شہری اور باقاعدہ طور پر ہر ماہ بل کی ادائیگی کرتے ہیں جس کے باوجود بھی سیپکو دادو انتظامیہ ہمیں پریشان کر رہی ہے تاکہ ہم بجلی چور بنیں۔ بجلی صارف نے کہا کہ ایس ای واپڈا دادو اور ایکس ای این کی سرپرستی میں سرعام بجلی چوری کی جا رہی ہے، بجلی چوری سے ماہانہ قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں، واپڈا دادو کی دہشت گردی کے خلاف عدالت سے رجوع کیا، عدالت سے انصاف کی اُمید ہے۔ بجلی اور توانائی کے وزیر، سیکرٹری واپڈا اور سیپکو چیف سکھر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔