سنی تحریک نے سپریم کورٹ کا قادیانیوں سے متعلق فیصلہ مسترد کردیا

227

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے قادنیوں کے متعلق فیصلے کو پاکستان سنی تحریک مسترد کرتی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قادیانی مبارک ثانی کیس میں تحریف شدہ قرآن پاک کی اشاعت وتقسیم کے حوالے سے اپنے فیصلے کو بحال رکھا اور جید علماکرام کی رائے کو مسترد کردیا،،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے قادیانیوں کے متعلق فیصلے پر تحفظات اور اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہاکہ قادیانی مسلمانوں کا لبادہ اوڑھ کر دین اسلام کے منافی تبلیغ کرتے ہیں،جبکہ یہ شعائر اسلام نماز، روزہ،حج،زکوٰۃ ودیگر کی بھی تبلیغ نہیں کرسکتے،قرآن پاک کی تحریف کرنا شرعی وآئینی جرم ہے یہ امر اسلام دشمنی پر مبنی ہے،تفسیر صغیر مسلمانوں کے ایمان کو کمزور اور گمراہ کرنے کی سازش ہے،اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ شرعی وآئینی تقاضوں کے منافی ہے،اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کی روح سے ٹرائل کورٹ کے وجود کو بھی خطرے میں ڈال دیا گیا ہے،انہوں کا کہنا تھا کہ مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین وقانون سے متصادم ہے،ہم آئین وقانون کے پابند ہیں کسی جج کی رائے کے پابند نہیں ہیں۔