کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 15 جولائی تک ملک میں روئی کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق اس عرصے میں ملک میں روئی کی پیداوار 4 لاکھ 42 ہزار گانٹھوں کی ہوئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی پیداوار 8 لاکھ 58 ہزار گانٹھوں کی نسبت 4 لاکھ 16 ہزار گانٹھیں کم ہیں۔ ٹیکسٹائل ملز نے 3 لاکھ 16 ہزار 842 گانٹھیں خریدی جو کہ گزشتہ سال 6 لاکھ 91 ہزار 731 گانٹھوں کی نسبت 3 لاکھ 16 ہزار 842 گانٹھیں کم ہیں روئی کا اسٹاک 67 ہزار 152 گانٹھوں کا ہے جو گزشتہ سال کے ایک لاکھ 65 ہزار 216 گانٹھوں کے نسبت 98 ہزار 164 گانٹھیں کم ہیں۔215 جننگ فیکٹریاں چل رہی ہیں جو گزشتہ سال کی 298 جینگ فیکٹریوں کے نسبت 83 جینگ فیکٹریاں کم ہیں۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمیں نسیم عثمان نے رپوٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سال گزشتہ سال کے نسبت کپاس کی بوائی نسبتا لیٹ ہوئی ہے گزشتہ سال اگتی کاشت زیادہ تھی۔ زیادہ تپش کی وجہ سے کپاس کے پھول گرنے اور نسبتا کم کپاس کی بوائی کے سبب فی الحال روئی کی پیداوار کم ہوئی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس سال ملک میں کپاس کی پیداوار تقریبا 75 تا 77 لاکھ گانٹھیں ہونے کی توقع ہے بہرحال اس وقت کچھ کہنا قبل از وقت ہے حکومت کا تخمینہ ایک کروڑ 2 لاکھ گانٹھوں کا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مناسب بارشوں کی وجہ سے فصل پر مثبت اثرات ہوں گے۔