راولپنڈی (آن لائن) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے‘ ملک میں ٹیکنو کریٹس کا سیٹ اپ لانے سے بہتر ہے کہ مکمل مارشل لالگا دیا جائے ‘ آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں‘ میں نے کوئی غلطی نہیں کی میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا‘ ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں‘ جنرل باجوہ اور جنرل فیض مجھے یقین دلاتے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں جبکہ جنرل باجوہ کمر میں چھرا گھونپنے کا ماہر تھا۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ پر مشتمل الگ الگ ریفرنسز کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی چیئرمین نے کہا کہ عطا تارڑ نے کہا ہے میں جیل کے وی آئی پی کمرے میں ہوں اگر عطا تارڑ سچ بول رہا ہے توآ کر مجھ سے ملے میڈیا 2 منٹ کے لیے آ کر میرے کمرے کا دورہ کرے ڈیتھ سیل اور دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کی نظر ثانی پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی‘ سب کو پتا ہے کہ عدالت عظمیٰ میں اب یک طرفہ معاملہ چل رہا ہے‘ ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑے ہوئے ہیں ان کا پلان ہے کہ مجھے بھی 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں اور ملٹری کورٹ لیکر جائیں‘ سرینہ عیسیٰ کے میرے خلاف بیانات سوشل میڈیا پر پڑے ہیں‘ اخلاقی طور پر چیف جسٹس کو ہمارے خلاف مقدمات نہیں سننے چاہیے‘ وفاق پنجاب اور کے پی میں اپنے ممبران پارلیمنٹ کو بھوک ہڑتال کرنے کا کہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات میں بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ تیار کیے جا رہے ہیں‘ وزیر آباد میں جب مجھے گولیاں لگیں میں نے جنرل فیصل کا نام لیا تھا‘ 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پیشی کے موقع پر پولیس دوبارہ مجھ پر حملہ آور ہوئی مجھے پتہ لگ گیا تھا یہ مجھے گرفتار کریں گے اپنی گرفتاری سے قبل کارکنان کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی‘ جب پارٹی چیئرمین کو رینجرز اغوا کر کے لے جائے گی تو کارکنان جی ایچ کیو کے سامنے ہی مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے ہمارے پرامن احتجاج کو بغاوت بنا دیا‘ اگر ہم پرامن نہ ہوتے تو یاسمین راشد جناح ہاؤس کے باہر لوگوں کو اندر جانے سے نہ روکتی‘ 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجزآئی ایس آئی نے چوری کی ہیں‘ نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کر دی ہے‘ ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہمارے پارٹی کے موجودہ چیئرمین اور ترجمان کو گرفتار کر لیا گیا، بیرسٹر گوہر ہمارے ایم این ایز کے دستخطوں کی تصدیق کرانے الیکشن کمیشن جا رہے تھے‘ میں پارٹی کے سینٹرل آفس پر پولیس چھاپے اور گرفتاریوں کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑا دی ہیں سب کو پتہ ہے ملک میں کس کی حکومت ہے سب جانتے ہیں ملک جنرل عاصم منیر چلا رہا ہے‘ کے پی کے میں اس وقت حالات قابو سے باہر ہیں عوام کا پارہ ہائی ہے۔