ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت)سندھ کی قوم پرست رہنما، ادیبوں ، شاعروں ، اور شاگردوں کی سندھ کی دولت سے مالا و مال ثقافتی قدیمی کارونجھر پہاڑ کی کٹائی، دریائے سندھ پر بننے والے نئے ڈیموں کی تعمیر کارپوریٹ فارمنگ کے نام سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کمپنیوں کے حوالے کرنے سمیت سندھ دشمن منصوبوں پر تشویش کا اظہار کرنے کے لیے جئے سندھ قومی پارٹی کی طرف سے کارونجھر بچایو سندھ بچایو قومی کانفرنس پریس کلب ٹھٹھہ میں منعقد ہوئی۔کانفرنس کی صدارت جئے سندھ قومی پارٹی کے چیئرمین نواز خان زئؤر نے کی جبکہ جئے سندھ محاز کے سینئر وائس چیئرمین نواز شاہ باڈائی، ایس یو پی کے جائیں صدر آزاد امیر حسن پنھور، عوامی پورہیت تحریک کے جی این کھوسو، سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی رہنما سید جلال شاہ عوامی تحریک کے مٹھا خان لاشاری ، پریس کلب ٹھٹھہ کے صدر اقبال جاکھرو ، سندھی ادبی سنگت کر رمضان میمن، کلچر فورم کے صادق لاکھو اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹھٹھہ پیپلز پارٹی نے اقتدارِ حاصل کرنے کے لیے سندھ کا سودا کیا ہے۔ٹھٹھہ،کارونجھر کارسر پہاڑ کی کٹائی سندھ دریا پر نئے ڈیم بنانا سندھ کے وسائل لوٹ مار اقتدارِ حاصل کرنے کی کڑی ہے ۔کارونجھر اور کارسر صرف پہاڑ نہیں سندھ کی خوبصورتی اور حسن ہیں اور مختلف مزاہب کی عبادت گاہوں کا پر امن خطہ ہے جن کو کاٹنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔