پاکستان کے کرکٹرز گلوبل ٹی ٹوئنٹی کے لئے دستیاب نہیں ہونگے، پی سی بی

211
India's refusal

لاہور(اسپورٹس ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے گلوبل ٹی ٹوئنٹی کے لیے کھلاڑیوں کی این او سی کی درخواستوں پراپ ڈیٹ جاری کیا ہے جو رواں ماہ کے آخر میں کینیڈا میں کھیلا جائے گا: پی سی بی کو بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی کی جانب سے این او سی کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی غیرمعمولی مصروفیت اور ان تینوں کھلاڑیوں اور سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بعد ان تینوں کرکٹرز کو این او سی جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ اگست 2024 سے مارچ 2025 کے عرصے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کے9 ٹیسٹ کھیلنے ہیں اس کے علاوہ اسے آئندہ سال آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی بھی کھیلنی ہے جس کا انعقاد پاکستان میں ہونا ہے۔ اسطرح پاکستان اس عرصے میں 9 ٹیسٹ 14 ون ڈے انٹرنیشنل اور9 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گا۔ تینوں کرکٹرز تینوں فارمیٹ کے کرکٹرز ہیں اور پاکستان کو آئندہ8 ماہ میں ان کی خدمات درکار ہوں گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ورک لوڈ منیجمنٹ پالیسی کے پیش نظر یہ پاکستان کرکٹ اور کھلاڑیوں کے بہترین مفاد میں ہے کہ یہ کھلاڑی کینیڈا میں ہونے والے ایونٹ کو چھوڑ دیں تاکہ وہ سیزن کے لیے اپنی بہترین ذہنی اور جسمانی شکل میں ہوں جس کا آغاز بنگلا دیش کے خلاف2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے ہوگا۔ اس سے قبل پی سی بی نے اسی بنیاد پر نسیم شاہ کو دی ہنڈریڈ کے لیے این او سی جاری نہیں کی تھی۔ اس دوران پی سی بی نے آصف علی، افتخار احمد، محمد عامر اور محمد نواز کے لیے این او سی کی منظوری دے دی ہے۔ چاروں کھلاڑی بنیادی طور پر وائٹ بال کے کرکٹرز ہیں۔افتخار احمد اور محمد نواز سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز ہیں۔