پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق مشاورت نہ کی گئی،میئر سکھر

250

سکھر (نمائندہ جسارت) ترجمان حکومت سندھ و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے میئر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پسند پارٹی ہے، پی پی نے کبھی کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی حمایت کی، نہ کرے گی۔ بشرطیکہ کوئی بھی سیاسی جماعت بشمول پی ٹی آئی پاکستان کے آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کی بھی ہمیشہ مخالفت اور مذمت کی ہے، دہشت گرد سیاسی جماعتوں کی پیپلز پارٹی ہمیشہ مخالفت کرے گی، پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق پیپلز پارٹی سے کسی قسم کی مشاورت نہیں ہوئی، مشاورت فیصلوں سے پہلے کی جاتی ہے فیصلوں کے بعد نہیں کی جاتی۔ اس معاملے پر پیپلز پارٹی کی سی ای سی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں غور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے ہمیشہ مفاہمت کا کردار کیا اور جمہوریت کے لیے قربانی دی، طویل عرصہ جیل میں رہے، مشکل حالات میں پاکستان کھپے کا نعرہ دیا، وہ آج بھی ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ملک میں جمہوریت قائم رہے اور پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر اپنا مفاہمتی کردار ادا کریں گے۔ ترجمان سندھ حکومت نے سکھر بیراج سے متعلق کہا کہ سکھر بیراج کی بحالی کام 2018 میں شروع کیا گیا، سکھر بیراج کی بحالی کا کام عالمی بینک کے تعاون سے کیا جا رہا ہے، بیراج کے تمام دروازے تبدیل کیے جائیں گے، جس پر چینی کمپنی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب 47 دروازہ متاثر ہوا تو سکھر بیراج کی بحالی کام جاری تھا، بحالی کے کام میں تاخیر کووڈ اور 2022 کے سیلاب کے باعث ہوئی، کووڈ کے باعث 2 سال انٹرنیشنل مارکیٹ بند رہیں۔ سکھر بیراج کے دروازے کے معاملے پر غیر جانبدارانہ تحقیقات جاری ہے، افسران کو ہٹایا گیا، ہمارے انجینئرز قابل ہیں، سندھ میں طویل دریائی بندوں کی نگرانی کررہے ہیں، 2022 میں سیلاب میں سندھ کے تینوں بیراج محفوظ رہے۔ اس وقت سکھر بیراج سے9 لاکھ، گڈو بیراج 12 لاکھ اور کوٹری بیراج سے8 لاکھ کیوسک پانی گزرا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 26 ماہ کا ٹارگٹ رکھا ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت سکھر کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کریں گے۔ بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ پرانے سکھر سے گڈانی پھاٹک تک نکاسی آب کا مسئلہ حل کردیا ہے، جس سے پرانے سکھر کا 70 سالہ نکاسی آب کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹاؤن کے درمیان محصولات کی وصولی کے تنازعے کو جلد مل کر حل کریں گے، جس کا جو حق ہوگا دیں گے، غیر قانونی ڈیمانڈ کسی صورت نہیں مانی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام سے متعلق روشنی، صفائی ستھرائی، سیکورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کیے گئے ہیں، 2 ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کوآرڈینیٹشن کمیٹی بنائی گئی ہے جو یکم محرم الحرام سے انتظامات کر رہی ہے ، جبکہ علماء کرام بھی انتظامات کی کوششوں سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پورے صوبے میں محرم الحرام کے انتظامات کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں، گزشتہ روز انہوں نے خود سکھر ، خیر پور کا اور روہڑی کا دورہ کیا، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار بھی ان کے ہمراہ تھے، سکھر میں حساس جگہوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔