لاہور (نمائندہ جسارت)نائب وزیر اعظم و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کو معاشی و اقتصادی لحاظ سے مضبوط کرنے کے لیے وزیر اعظم شہبازشریف دن رات کام کررہے ہیں، ابھی تحریک انصاف پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا ،اس معاملے پر اتحادیوں سے مشاورت کریں گے جس کے بعد فیصلہ قانون و آئین کے مطابق کیاجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو لاہور میں داتا دربار کو غسل دینے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نائب وزیر اعظم و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے داتا دربار کو غسل دینے کی تقریب پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اس موقع پر اسحاق ڈار کو داتا دربار کی کچھ تعمیرات اور بلال گنج کی جانب سے کی جانے والی توسیع کے حوالے سے متعلقہ حکام نے بریفنگ دی۔اسحاق ڈار نے نیسپاک کو ہدایت کی کہ جتنی جلد ممکن ہوسکے داتا دربار توسیع منصوبہ کو مکمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں اس پروجیکٹ پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ (ن)لیگ کی حکومت مہنگائی نہیں لائی ،پاکستان کو اس وقت یاد کریں جب نوازشریف کو نکال کر ملک کی بری حالت کی گئی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ جو پہلے اقتدار میں آئے وہ ملک کو 6 سے7 ماہ میں ڈیفالٹ کرکے چلے گئے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں ملکی معیشت چوبیسویں سے سینتالیسویں نمبر تک پہنچ گئی۔انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ کو حکومت کا شوق نہیں تھا اگر اقتدار میں نہ آتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا ، شہبازشریف اور ان کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب بڑے ممالک پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط کررہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ جماعت ہے،پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن کے پاس فارن فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی طرح صبح شام ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی نیب کو نہیں بلاتے، ہمیں ملکی سلامتی سب سے زیادہ عزیزہونی چاہئے جبکہ قومی سلامتی کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ9 مئی کے واقعے میں جو لوگ ملوث ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ داتا صاحب کی دعائوں سے پاکستان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، پاکستان معاشی و اقتصادی لحاظ سے دوبارہ ترقی کرے گا جبکہ ملک کو معاشی قوت بنانے کے لیے وزیر اعظم شہبازشریف دن رات کام کررہے ہیں۔اس موقع پر صوبائی وزرا خواجہ سلمان رفیق اور بلال یاسین سمیت محکمہ اوقاف کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔