کراچی : درجہ حرارت 40 ڈگری سے متجاوز۔چیف میٹرولوجسٹ کا ملک میں موسمیاتی ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ

190

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں منگل کو درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا۔ سمندری ہوائیں ایک بار پھر معطل ہونے سے گرمی کی شدت 46ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی جس نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔آج بدھ کو بھی گرم دن متوقع ہے، مضافاتی علاقوں سمیت دیگرعلاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔کراچی میں چند روز قبل سمندری ہوائیں بحال ہونے پر شہریوں نے شدید گرمی اور ہیٹ ویو جیسی صورتحال سے نجات پانے پر سکھ کا سانس لیا تھا لیکن ان کی یہ خوشی چند روزہ ثابت ہوئی اور شہر قائد میں چلنے والی سمندری ہوائیں منگل ایک بار پھر معطل ہوگئی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سمندری ہوائیں معطل ہوگئی ہیں۔ موسم جزوی طور پر ابرآلود ہونے کے ساتھ گرم اور مرطوب ہے۔اس وقت شمالی مغربی سمت سے ہوا 10کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب 69 فیصد ہے۔دوسری جانب مون سون ہوائوں کا سلسلہ سندھ میں داخل ہونے کے سبب منگل سے جمعرات کے دوران کراچی میں موسم گرم و مرطوب جبکہ مضافاتی علاقوں میں گرج چمک اور آندھی کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق منگل سے ہفتے کے درمیان تھرپارکر، عمرکوٹ، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو میں گرج چمک کے ساتھ درمیانی اور موسلادھار بارش کا امکان ہے جبکہ 17سے 20 جولائی کے دوران سانگھڑ، میرپورخاص، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان اور مٹیاری میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کی توقع ہے۔اسی طرح18 سے 20 جولائی کے دوران دادو، قمبر شہداد کوٹ، لاڑکانہ، کشمور، شکارپور، حیدرآباد، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔علاوہ ازیں چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹرسردار سرفرازنے ملک میں برھتی ہوئی گرمی کی شدت کے پیش نظر موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا۔کراچی پریس کلب میں ‘‘بڑھتی ہوئی آبادی کے موسمیاتی تبدیلی پراثرات کے عنوان پرسیمینارسے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گرمی کی شدت میں اضافے کی وجہ درختوں کی کٹائی اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے، 1850ء سے موسمیاتی اعدادوشمار ریکارڈ ہورہے ہیں اور 150 سال میں 1.5 ڈگری اضافہ ہوا ہے اوراس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، زمین کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہونے والی تباہی سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان 2000 ء سے 2019ء میں رسک کے حامل ممالک میں 8 ویں نمبر پرتھا اورپچھلے 4 سال کا ڈیٹا لیا جائے تو پاکستان تیسری یا چوتھی پرپوزیشن پر آجائے گا، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ، ہیٹ ویوز، شدید بارشیں اورسیلاب سے تباہ کاریاں ہورہی ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتیں اورجدید ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تغیرات کے ذمے دار ہیں لیکن عالمی قوتیں اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کے بجائے ترقی پذیرممالک کو موسمیاتی تبدیلی کا ذمے دارقرار دینے میں مصروف ہیں، بڑھتا ہوا صنعتی اورتعمیراتی انقلاب موسمیاتی و ماحولیاتی تبدیلی کا باعث بن رہا ہے، عالمی طاقتوں کے دوہرے رویے پرتیسری دنیا کے ممالک کو اپنی بقا کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔کلائمیٹ ایکشن سینٹر کے سربراہ یاسر حسین نے خبردار کیا کہ کراچی میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچنے کے امکانات ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت یا دیگر مسائل کی پیش گوئی بھی بروقت نہیں ہوسکتی اور یہ ایک خطرناک پہلو ہے۔ سیمینار میں محکمہ سماجی بہبود کی ڈائریکٹر سعیدہ شیخ، سماجی رہنما مہنازرحمان، ماہرماحولیات نعیم قریشی اورسیکرٹری اسکلزڈیولپمنٹ کمیٹی ثاقب صغیرنے بھی اظہارخیال کیا۔