آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کیلیے عالمی فنڈنگ بہتر ہوگی‘ موڈیز

169

واشنگٹن (آن لائن)عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پاکستان کے لیے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی،تاہم بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے 3 تا 5سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہونگی اور بیرونی مالی اعانت کے حصول کی صلاحیت کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ میں عالمی ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پاکستان کے لیے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی،نیا آئی ایم ایف پروگرام فنانسنگ کے معتبر ذرائع فراہم کرے گا، ان میں دیگر دوطرفہ ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ کا حصول شامل ہے، مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناو بڑھنے کا خدشہ ہے۔ موڈیزکے مطابق زیادہ ٹیکسوں اور توانائی کے نرخوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ اصلاحات پر دبائو ڈال سکتی ہے، مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کا مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیدا کر سکتا ہے۔موڈیز کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات تقریباً 21 ڈالر ہیں‘ مالی سال 2026-27کے لیے تقریباً 23 بلین ڈالر کی مالی ضروریات درپیش ہیں۔ موڈیز کے مطابق پاکستان کے پاس 9.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر اس کی ضروریات سے کافی کم ہیں۔پاکستان کی بیرونی پوزیشن اب بھی نازک ہے۔ موڈیز کے مطابق بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے تین سے پانچ سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہوں گی، کمزور گورننس اور اعلیٰ سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔موڈیز کے مطابق پاکستان کو اگلے تین سال اعلیٰ بیرونی مالیاتی ضروریات کا سامنا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جائزے مکمل کرنے میں رکاوٹوں کا خدشہ ہے۔موڈیز کے مطابق بیرونی مالی اعانت کے حصول کی صلاحیت کو بھی خطرہ لاحق ہے۔