بھارت میں شراب کی ہوم ڈلیوری شروع کرنے کی تیاریاں

223
سائنسدانوں نے سافٹ ڈرنک کے مزید مضرِ صحت ثبوت پیش کر دیئے

مہاراشٹر: شراب نوشی بھارتی معاشرے میں عام ہے۔ کئی ریاستوں میں شراب کی فروخت اور پینے پر کوئی پابندی نہیں۔ بیشتر ریاستیں شراب پر پابندی لگانے کے حق میں نہیں کیونکہ ایسا کرنے سے ایکسائیز ڈیوٹی کی مد میں اُن کی خطیر آمدنی ماری جاتی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں شراب نوشی کے ساتھ ساتھ جسم فروشی کے اڈوں کا لائسنس بھی ملتا ہے کیونکہ یہ بھی ریاست کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے۔ عوامی حلقوں کے شدید احتجاج کے باوجود شراب کے لائسنس بند کیے جارہے ہیں نہ جسم فروشی کے۔

بھارت میں کام کرنے والے آن لائن ڈلیوری کے کئی بڑے پلیٹ فارم اب شراب کی ہوم ڈلیوری کا بھی پروگرام بنارہے ہیں۔ اس حوالے سے تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ شراب کی ہوم ڈلیوری شروع کرنے میں سوِگی، بِگ باسکیٹ اور زومیٹو کی دلچسپی زیادہ ہے۔ یہ تینوں آن لائن پلیٹ فارم بہت جلد دہلی، کرناٹک، ہریانہ، پنجاب، تامل ناڈو، گوا اور کیرالا میں کام شروع کرسکتے ہیں۔

پہلے مرحلے میں یہ دونوں آن لائن پلیٹ فارم کمتر شدت والی شراب فراہم کریں گے۔ ریاستیں اس بات کا جائزہ لے رہی ہیں کہ شراب کی آن لائن ڈلیوری سے معاشرے میں کس نوعیت کی تبدیلیاں رونما ہوں گی، کیا نتائج برآمد ہوں گے۔