لاہور (وقائع نگار خصوصی )امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ نیلم جہلم پارو پروجیکٹ کی بندش تشویشناک، ڈیزائن میں خرابیوں کو نظر اندازوالے قومی مجرم ہیں۔ اتنے بڑے اور اہم منصوبے میں مجرمانہ غفلت برتی گئی جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں،وزیر اعظم کی جانب سے تحقیقات کا اعلان کافی نہیں،عملی اقدامات ہونے چاہیں اور اس حوالے سے بلاتفریق کارروائی جائے۔نا اہل اور کرپٹ افراد کو اداروں سے نکالنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیلم جہلم پراجیکٹ میں مجرمانہ غفلت کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی خبروں پر اپنے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ میں فنی خرابیوں کے حوالے سے بروقت نشاندہی نہ کرنا اور معاملے کو دبانے کی کوشش قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہے، ملکی تاریخ کے نا اہل ترین حکمران قوم پر فارم 47کے ذریعے مسلط کر دیئے گئے ہیں ان سے خیر کی توقع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط اور حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں نے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کر دیئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی طرف سے گھریلوصارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12روپے تک اضافے کے ساتھ گھریلو صارفین پر ایک ہزار روپے تک فکسڈ چارجز لگا دیے۔ جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہو جائے گی۔صنعتی صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز 184 فیصد، بجلی کے کمرشل صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 150 فیصد اور زرعی ٹیوب ویلز صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ گھریلوصارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12روپے تک اضافے کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف48 روپے84 پیسے تک پہنچ گیا۔حکمرانوں نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکمرانوں کے ان ظالمانہ اقدامات کے خلاف جماعت اسلامی سڑکوں پر ہے۔قوم ہمارا ساتھ دے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام ریلیف کے لئے باہر نکلیں۔