انڈونیشیا کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ سائن کیا جائے

225
ثا قب فیاض مگوں انڈونیشیا کے قونصل جنرل Dr. June Kuncoro Hadiningrat کو فیڈریشن کی یادگاری شیلڈ پیش کر رہے ہیں

کراچی(کامرس رپورٹر) صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو انڈونیشیا کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) پرکام کرنے کی ضرورت ہے ؛تاکہ پچھلے کئی سالوں سے مسلسل 3 ارب ڈالر سالانہ تک کے دو طرفہ تجارتی خسارے کو دور کیا جا سکے۔اس کے لیے ہمیں سنگل کنٹری نمائشوں؛ تجارتی وفود کے تبادلوں؛ ثقافتی و طلباء کے ایکسچینج اور جنوب مشرقی ایشیا ء کے خطے میں پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنے کے ذریعے برانڈ پاکستان پر کام کرنا چاہیے۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ آسیان ( ASEAN) ممالک پاکستان کے لیے ایک بہت بڑی برآمدی منڈی ثابت ہو سکتے ہیں؛ کیونکہ ان کی مجموعی آبادی 60 کروڑ سے زائد ہے اور اس میں ایک بہت ہی مضبوط متوسط طبقہ موجود ہے ۔ قوت خرید کے لحاظ سے آسیان ممالک کی مجموعی جی ڈی پی 10 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ نائب صدرایف پی سی سی آئی امان پراچہ نے پام آئل سے آگے بڑھ کر انڈونیشیا سے ایمپورٹس کو متنوع بنانے اور مختلف سیکٹرز میںپاکستانی ایکسپورٹس کے مواقع تلاش کرنے کی اہمیت کو بیان کیا۔ انہوں نے تجارت کو فروغ دینے اورتجارتی عدم توازن کو دور کرنے کے سلسلے میں ایف پی سی سی آئی کے انڈونیشیا میں سنگل کنٹری نمائش کے انعقاد کے ارادے کا بھی اعلان کیا۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی آصف سخی نے وضاحت کی کہ پاکستان کو دوست ملک انڈونیشیا کے ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں کام کرنے کے لیے سوچ بچار کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ دونوں ممالک ٹیکسٹائل کی پیداوار میں کافی مضبوط ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم باہمی انحصار کے ذریعے مضبوط تکمیلی معیشتوں کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔ سابق سنیئر نائب صدر اور ایف پی سی سی آئی کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور کے کنو ینرحنیف گوہر نے تجارتی اعدادوشمار پر روشنی ڈالی ؛جس کے تحت اس وقت پاکستان سے صرف 400 ملین ڈالر سالانہ کی برآمدات ہو رہی ہیں۔جبکہ انڈونیشیا سے درآمدات 3.5 ارب ڈالر ہو چکی ہیں ۔حنیف گو ہر نے مزید کہا کہ ان درآمدات میں سب سے بڑا حصہ پام آئل بہت بڑی مقدار میں درآمد ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں انڈونیشیا کے قونصل جنرلDr. June Kuncoro Hadiningrat نے ایف پی سی سی آئی کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور سے ملاقات کے دوران پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔