اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی مظوری دے دی

186

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ  جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے ہم ان کی درخواست منظور کرتے ہیں۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف کو عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پر چیف کمشنر کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت کی۔

رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل نے محرم الحرام کے بعد جلسہ کرنے کی استدعا کردی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت میں بتایا کہ محرم الحرام کے جلوس اور تقاریب چالیسویں تک جاری رہتی ہیں، محرم کے بعد بے شک یہ جلسہ کرلیں، ہم نے تمام تفصیلات جمع کرادی ہیں۔

جس پر پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہیں نے سوال اٹھایا کہ کیا فیض آباد میں جو دوست بیٹھے ہیں وہ بغیراجازت بیٹھے ہیں؟

جس پر شعیب شاہین نے کہا کہ کیا وہ اجازت لے کر بیٹھے ہیں؟ انہیں تو کوئی نہیں روک رہا، ایف نائن پارک میں ہم نے سیکڑوں جلسے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ  آج تک کوئی مسئلہ نہیں ہوا، الیکشن کے بعد مجھ پر 7 ایف آئی آرز درج ہوئیں، بشمول دہشت گردی کی دفعات کے۔

 جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اس سے آپ اور ہیرو بن گئے ہیں۔

عدالت نے پوچھا کہ 14 اگست کی تقاریب ہونی ہیں، کیا ان کو بھی روکنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں؟

جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ نہیں ایسا کوئی آرڈر نہیں ہوا۔

شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ یہ جلسہ کرنے کی اجازت دیں ہم تعاون کریں گے، یہ اپنا کام کریں اپنی ڈیوٹی کریں ہم اپنا کام پورا کریں گے۔