پاکستان‘ آذربائیجان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر متفق

97

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان اور آذربائیجان نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ جمعہ کو وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کے اعلامیہ کے مطا بق آذربائیجان کے اعلیٰ سطحی سرکاری وفد نے وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصد ق ملک کی زیر قیادت پاکستانی وفد سے ملاقات کی۔ آذربائیجا ن کے وفد کی قیادت وزیر توانائی پرویز شہبازوف کر
رہے تھے۔ ملاقات کے دوران پاکستانی وفد نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات کو وسعت دینے کیلیے اقتصادی روابط کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان خطے میں تجارتی منڈیوں کے فروغ اور وسطی ایشیا سے یورپ تک پھیلی ہوئی اقتصادی راہداریوں میں شراکت دار بننے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کان کنی اور معدنیات بالخصوص سونے اور تانبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کاذکر کیا اور کہا کہ آذربائیجان کو کان کنی میں مہارت حاصل ہے، وہ اس شعبہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔ ملاقات میں تیل و گیس کے شعبے میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان توانائی کی طلب کا بہت بڑا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مل کر آئی ٹی کی صلاحیت بالخصوص مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، انسانی وسائل کی تربیت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس خان لغاری نے بجلی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا جس میں آذربائیجان کی سرمایہ کاری زیادہ منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے آذربائیجان کے صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران طے پانے والے معاہدوں کو سراہا۔ انہوں نے نجی شعبوں کیلئے جامع بریفنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ آذربائیجان کے وفد نے پیش کی جانے والی تجاویز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان ورکنگ گروپس کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور ورکنگ گروپس کے جلد اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی وفد نے پاکستان میں آذربائیجان کی سرمایہ کاری اور اس معاملے پر تیز ی سے پیش رفت کے لئے اپنے مکمل عزم اور حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقوں نے فوکل پرسنز مقرر کرنے، منصوبوں کے انتخاب اور انہیں منظوری کے لئے جلد قیادت کے سامنے پیش کرنے پر اتفاق کیا۔