عمران خان 9 مئی کی مجرمانہ سازش میں ملوث تھے‘ ضمانت نہیں دی جا سکتی‘ انسداد دہشت گردی عدالت

185

لاہور(صباح نیوز) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ نو مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتیں خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔انسداد دہشت گردی لاہور کی عدالت کے جج خالد ارشد جانب سے جاری ہونے والے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی سازش کر کے ریاست کے خلاف جنگ کی اور حکومت کا تختہ الٹنے کی بھی سازش کی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے خلاف جنگ اور حکومت کے خلاف سازش کرنے سمیت مبینہ جرائم میں عمران خان کا تعلق ثابت کرنے کے لیے مناسب شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ عبوری ضمانت کا حق نہیں ہے۔چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 2سرکاری گواہوں نے بیان دیا کہ 7 مئی کو شام 5بجے زمان پارک میٹنگ ہوئی، جس میں پی ٹی آئی لیڈرشپ کے15لوگ موجود تھے، میٹنگ میں بانی پی ٹی آئی نے 9مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ میں ہدایات دی گئیں کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ہوئی تو ڈاکٹر یاسمین راشد کی قیادت میں ورکز کو اکٹھا کیا جائے، اور فوجی تنصیبات، سرکاری عمارتوں پر حملہ کرکے حکومت پر دباو بڑھایا جائے، نو مئی کو اسلام آباد روانگی وقت پر بانی پی ٹی آئی نے وڈیو بیان دیا کہ اگر انہیں گرفتار کیا تو ملکی حالات سری لنکا کے جیسے ہوں گے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کے وڈیو پیغامات کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کرایا اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیس میں 9مئی کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا۔ پراسکیوشن کا کیس یہ بھی کہ پی ٹی آئی ٹاپ لیڈرشپ نے منصوبہ بندی سے اتفاق کیا ماڈرن ڈائیوسز کے ذریعے پیغام آگے پہنچایا۔ تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے اشتعال انگیزی کے لے بنائی گئے وڈیو میں استعمال ہونے والے آلات برآمد ہوئے، درخواست گزار کے وکیل یہ کہنا کہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا اس دلائل میں وزن نہیں، مجرمانہ سازش سے پر امن اجتماع بھی دہشت گرد بن جاتا ہے، اشتعال انگیز پیغام دینا اور اسے آگے پھیلا کر آرمی تنصیبات ، جناح ہائوس اور سرکاری عمارتوں پر حملہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔درخواست گزار اس فعل سے اپنے قانون پر عملدرآمد کے بنیادی حقوق کھو بیٹھا ہے اور قانون کے مطابق عبوری ضمانت معصوم شخص کا حق ہے، عبوری ضمانت اس درخواست گزار کا حق نہیں جس نے پی ٹی آئی کی دیگر قیادت سے مل کر سازش کرکے ریاست کے خلاف جنگ کی اسی بنیاد پر عبوری ضمانتیں خارج کی جاتی ہیں۔