آئی پی پیزاورمعیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے

136

کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورنیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے ماہانہ دوسو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کی بجلی 51 فیصد مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لینا درست ہے۔ دیگر صارفین پربھی بجلی کے بلوں کا بوجھ کم کیا جائے۔ یہ فیصلہ عوام کی جانب سے احتجاج اورمشتعل مظاہرین کی جانب سے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ملازمین پرحملوں کے بعد کیا گیا تاکہ پرتشدد واقعات ملک بھرمیں نہ پھیل جائیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم کے فیصلے سے ڈیڑھ کروڑ کے قریب پروٹیکٹڈ صارفین پربجلی کے بلوں کے بوجھ میں پچاس ارب روپے کی کمی ہوجائے گی جسے حکومت ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کرکے پورا کرے گی۔ امسال بجلی کے شعبہ کوسترہ سوارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی جس کا بڑاحصہ آئی پی پیزمالکان کی جیب میں جائے گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ جوصارفین ایک باربھی دوسویونٹ سے ایک یونٹ زیادہ استعمال کریں توانھیں چھ ماہ تک اسے بھگتنا ہوگا۔ یہ پالیسی انصاف کے تقاضوں کی کھلی پامالی ہے جسے ختم کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس وقت ملک میں تقریباً ساٹھ لاکھ صارفین ایسے ہیں جودوسو سے تین سویونٹ ماہانہ استعمال کرتے ہیں جن کے لئے بجلی 43 فیصد مہنگی کی گئی ہے۔ حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں صارفین کوبجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 65 سے 72 روپے تک ادا کرنی ہوگی ۔