اسلام آباد(آن لائن)وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب کے دورہ چین کی اندورنی کہانی سامنے آگئی ہے ۔پاکستان چین سے 3روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت بھی کم کرنے کی درخواست کریگا،جبکہ چینی قرضہ کو پاکستان آئی ایم ایف قرضہ کی مدت ختم ہونے تک موخرکرانا چاہتا ہے ۔ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کیلیے پاکستان آئی پی پیزکے واجبات3سے4سال کیلیے موخرکراناچاہتاہے،وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین میں ادائیگیاں موخر کرانے پر بات ہوئی،چین نے ادائیگیاں موخرکرانے کیلیے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے چینی آئی پی پیز کے ٹیرف پرنظرثانی کی بات بھی کی گئی، چین نے ٹیرف پر نظرثانی سے اتفاق نہیں کیا تھا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق چین کاموقف تھا کہ اس کے بہت سے ممالک کے ساتھ معاہدے اس کی راہ میں رکاوٹ ہیں، چین کا موقف ہے کہ اگرپاکستان کیساتھ ٹیرف تبدیل کیاگیاتودوسرے ممالک بھی ایسا ہی مطالبہ کریں گے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اس دوری کی وجہ سے بجٹ پیش کرنے میں تاخیر ہوئی،آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ قرض پروگرام سے ملنے والی رقم سے چین کوادائیگیاں نہ کی جائیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف قرض کی مدت مکمل ہونے تک چین کوکی جانیوالی ادائیگیاں موخرکراناچاہتا ہے، اس وقت پاکستان نے چینی آئی پی پیز کو 550ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کرنی ہیں،پاکستان چین سے 3روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت بھی کم کرنے کی درخواست کریگا۔