پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے پنجاب نیوٹریشن بورڈ کی تشکیل پر تحفظات

298
Considerations on formation of Punjab

لاہور: پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماں کے دودھ کے متبادل اور دیگر فوڈ انڈسٹریز کے نمائندوں کو پنجاب نیوٹریشن بورڈ سے ہٹایا جائے اور بورڈ میں ماہر امراض اطفال کا تقرر کیا جائے تاکہ نیوٹریشن بورڈ سائنسی طبی تحقیق پر مبنی رہنمائی فراہم کرسکے۔

پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے جانب سے وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو لکھے گئے خط میں پنجاب نیوٹریشن بورڈ کی تشکیل جس میں دیگر فوڈ انڈسٹریز کے نمائندوں کی شمولیت اور ماہر اطفال کی عدم موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار اور کہا کہ بورڈ میں ماہرین اطفال کی شراکت بہت ضروری ہے جبکہ بورڈ میں کھانے پینے اور دیگر صنعتوں کے نمائندے کی شمولیت سے اخلاقی اور مفادات کے تصادم کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

پی پی اے کے صدر، پروفیسر سید جمال رضا، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ایم خالد شفیع، ڈاکٹر نعیم ظفر اور ڈاکٹر ناصر رانا نے کہا کہ بورڈ کے قیام کا بنیادی مقصد خاص طور پر شیر خوار بچوں کے لیے ماں کا دودھ کو بہترین غذائیت کے طور پر فروغ دینا اور اس کی حمایت کرنا ہے۔ بچے لیکن ماں کے دودھ کے متبادل اور دیگر فوڈ انڈسٹریز کے نمائندوں کو بورڈ میں شامل کرنے سے بورڈ کے مقاصد اور مقاصد کو نقصان پہنچے گا۔

ایگزیکٹو ممبران کا کہنا تھا کہ کہ ماں کا دودھ نوزائیدہ بچوں کے لیے غذائیت کا بہترین ذریعہ ہے۔یہ ضروری غذائی اجزاء فراہم کرنے، مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور ماں اور بچے کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس بورڈ میں صنعتوں نمائندوں کی شمولیت اس مقصد کو کمزور کرتی ہے کیونکہ ان کی بنیادی دلچسپی اپنی مصنوعات کو فروغ دیناہے جو دودھ پلانے اور دیگر صحت مند غذائی اقدامات سے روکتا ہے۔