مریخ پر 378 دن قیام کے بعد 4 افراد کی زمین پر واپسی

349

نیویارک: ناسا اور چین 2023 کی دہائی میں انسانوں کو زمین سے مریخ سیارے پر بھیجنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں ، اس کے لیے ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں ، اس مشن کا مقصد مریخ پر حصول زندگی ہے ۔

مریخ سیارے پر پہنچنے کے بعد انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے ماحول کو جاننے کے لیے اپنی ٹیم کے 4 افراد کو بھیجا تھا ۔

اس مقصد کے لیے امریکی خلائی ادارے ناسا نے مریخ کے ماحول کو جاننے کے لیے ایک 3 ڈی پرنٹڈ جگہ تیار کی اور اس جگہ پر ناسا اور چین کے سائنسدانوں پر مشتمل4 افراد کی ٹیم جون 2023 سے رہائش پذیر تھی ۔

سائنسدانوں کی یہ ٹیم ایک سال کے عرصے کے بعد مریخ سے زمین پر واپس آگئے ہیں اور انہوں نے ماحول کا بخوبی جائزہ لیا کہ انسانوں کے جانے کے بعد ماحول ان کے قیام کے لیے سازگار ثابت ہوسکتا ہے یہ نہیں ۔

اس  تجربے کا اصل مقصد انسانی ذہن پر پڑنے والے اثرات کو دیکھنا تھا لیکن اس تجربے نے ثابت کیا کہ مریخ پر طویل عرصہ رہنےسے انسانی جسم اور ذہن پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے ، اسے کریوہیلتھ اینڈ پرفارمنس ایکسپلوریشن اینالاگ اسٹڈی کا نام دیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس مقصد کے لیےہیوسٹن کے جانسن اسپیس سینٹر میں  ایک خصوصی مقام تیار کیا گیا تھا ،  اس طویل عرصے میں زندہ رہنے کے لیے انہوں نے سبزیوں کی کاشت کے علاوہ ضروریات زندگی کے لیے اقدمات کیے تھے ۔

اس طرح کے مزید مشن 2025 اور 2026 میں بھی شیڈول ہیں۔

ناسا کے مطابق ان مشنز سے اندازہ ہو سکے گا کہ مریخ پر طویل دورانیے کے مشنز سے لوگوں کی صحت اور کارکردگی پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ راکٹ تیار کیے جا رہے ہیں جو انسانوں کو مستقبل قریب میں چاند اور مریخ پر لے جائیں گے۔