مقبوضہ جموں کے مندر میں توڑ پھوڑ کرنے والے ہندو نکلے

233

مقبوضہ جموں میں مضافات میں ایک مندر میں توڑ پھوڑ کرنے والے ہندو نکلے۔ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو اُس نے تسلیم کرلیا کہ مندر میں کالا جادو کیا جارہا تھا جسے روکنے کے لیے اُس نے توڑ پھوڑ کی۔

مقامی باشندے ارجن شرما نے مقبوضہ جموں کی ایک عدالت میں بتایا کہ ایک کمیونٹی کے لوگ مندر میں کالا جادو کر رہے تھے۔ یہ بات اُس سے برداشت نہ ہوئی اور اُس نے وہاں پہنچ کر کالا جادو کرنے والوں کو روکا اور جب وہ نہ رُکے تو اُس نے اُنہیں مارنا شروع کردیا۔

ارجن شرما کو مندر میں توڑ پھوڑ کے چند ہی گھنٹے بعد گرفتار کرلیا۔ مندر کے واقعے نے مقامی آبادی میں شدید کشیدگی پیدا کردی تھی۔ اگر پولیس بروقت کارروائی نہ کرتی اور ارجن شرما کو گرفتار کرکے حقائق سامنے نہ لاتی تو مسلم کش فساد کا خطرہ تھا۔

مقبوضہ جموں کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس برجیش شرما نے بتایا کہ ارجن شرما کے اقبالِ جرم کے بعد یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے، اب میڈیا کو اس حوالے سے کچھ بھی کہتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

جموں ریجن میں ایک ہفتے کے دوران کسی عبادت گاہ میں توڑ پھوڑ اور غنڈا گردی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ 30 جون کو مقبوضہ جموں کے ضلع رائسی کے ایک گاؤں میں ایک عبادت گاہ میں ہنگامہ آرائی کی گئی تھی۔ پولیس نے اس کیس میں اب تک 43 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

نارائن کھاؤ کے ایک مندر میں بُت توڑے جانے پر ناگروٹا پولیس اسٹیشن نے مقدمہ درج کیا تھا۔ اس حوالے سے فارنزک جانچ بھی کرائی گئی ہے۔