افغانستان دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کرے، وزیراعظم

230

آستانہ : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کرے تاکہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

آج شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کے عوام کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں اور ہمیں ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ روشن مستقبل کے لیے ہمیں خود کو جغرافیائی اور سیاسی محاذ آرائی سے آزاد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تجارتی محل وقوع کے لحاظ سے ایک اہم تجارتی راستہ ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی اور خوشحالی کے ہدف کے حصول کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس سی او کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈنگ ​​کا متبادل طریقہ کار وضع کرنا چاہیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی جانی چاہیے، افغانستان دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کرے تاکہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن ہمارا مشترکہ مقصد ہے، بات چیت ہونی چاہیے تاکہ وہاں کے لوگوں کے مسائل حل ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں ان مسائل کے حل کے لیے موجود ہیں ۔ ہمیں سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔