راولاکوٹ (صباح نیوز)آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ کے ڈسٹر کٹ جیل راولاکوٹ سے20 قیدی فرار ہوگئے جن میں سے ایک فائرنگ میں مارا گیا، جبکہ باقی 18کی تلاش کے لیے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔راولاکوٹ جیل میں قیدیوں کے فرار کا واقعہ اتوار کو دن دو سے ڈھائی بجے کے دوران پیش آیا۔ اس دوران ایک قیدی نے مرکزی دروازے پرموجود سنتری کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنایا اورباقی قیدی نکل بھاگے۔ فائرنگ سے ایک قیدی زخمی ہوگیا جو ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ فرار ہونے والے قیدیوں میں سزائے موت کے پانچ قیدی بھی شامل ہیں ۔ فرار قیدیوںکا سربراہ غازی شہزاد گڑالہ پلندری کا رہائشی تھا،جسے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیاتھا۔ پولیس نے فرار 19 قیدیوں کی تلاش کے لیے ضلع بھر کی ناکہ بندی کر دی ہے اورضلع بھر میں سیکورٹی کوہائی الرٹ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ غازی شہزاد آزاد کشمیر کے ضلع سدھنوتی کے شہر پلندری کے نواحی علاقے گڑالہ کا رہائشی ہے، وہ کچھ عرصہ پاک آرمی میں بھی سروس کرچکے ہیں، بعد ازاں ایک اور عسکری تنظیم میں شامل ہوئے اور مختلف کارروائیوں میں حصہ لیا، کچھ عرصہ جیل میں رہے اور گزشتہ عام انتخابات میں انہوں نے یونائٹڈ موومنٹ کے ٹکٹ سے پلندری شہر کے حلقے سے الیکشن لڑا۔چند ماہ قبل غازی شہزاد نے پلندری میں ایک پریس کانفرنس کر کے یہ اعلان کیا تھا کہ ان کی تنظیم پلندری میں ایک تربیتی کیمپ بنانے کا فیصلہ کرچکی ہے، جس کا مقصد آزادی کشمیر کے لیے تحریک چلانا، نوجوانوں کو تربیت دینا غیر ریاستی جماعتوں کی سرگرمیاں محدود کرنا اور جن لوگوں نے لوٹ مار کی ان کا محاسبہ کرنا شامل ہے۔ پریس کانفرنس کے کچھ روز بعد جمعہ کے روز غازی شہزاد کو ہجیرہ کے قریب سے حراست میں لے لیا گیا تھا جن پر3 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جو اطلاعات کے مطابق آج جیل سے فرار ہوئے ہیں۔ فرار ہونے والوں میںثاقب مجید،فیصل،اسامہ مرتضی ،ساجد نذیر،غازی شہزاد،حیت اللہ، ثکلین ،مقرم فیصل،عامر عبداللہ ،آصف،سہیل رشید،شامیر،نادر یاسین،عثمان افراد،عمامم مصطفی ،فیضان عزیز،شبیر عاقی ،نعمان آصف اور خیام شامل ہیں خیام فائرنگ میں زخمی ہو گیا ہے غیر مصدقہ اطلاع ہے کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پولیس کے مطابق فرار ہونے والوں میں دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل اور منشیات فروشی کے قیدی شامل ہیں۔ واقعے پر ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ کے عملے کو گرفتار کر کے سٹی تھانہ منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ ڈسٹرکٹ جیل کا انتظام بھی راولاکوٹ پولیس نے سنبھال لیا ہے۔ واقعے کے بعد کمشنر، ڈی آئی جی اور پولیس کی بھاری نفری جیل میں پہنچ گئی۔ پولیس نے، پولیس رپورٹ میں ڈسٹرکٹ جیل سے فرار قیدیوں کی نام بھی سامنے آئے ہیں ۔