کراچی میں مقیم غیر مقامی معذور افراد کو سرٹیفکیٹ کا اجرا بند

111

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں حصول روزگار کیلیے ملک کے دیگر شہروں کے رہنے والے شہریوں کی بڑی تعداد اپنے اہلخانہ کے ساتھ مقیم ہے، ان دیگر صوبوں کے رہائشی جو ایک طویل عرصے سے شہر قائد میں رہائش پذیر ہیں ان میں وہ شہری جن کے بچے و بچیاں ذہنی یا جسمانی طور پر معذور ہیں انہیں اب معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔ 9 جنوری 2024ء کو ڈی جی سندھ پرسن ڈس ایبلیٹی پروٹیکشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ایڈمن عبد الخالق کی جانب سے ایک لیٹر جاری کیا گیا جس میں صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں کے شہری جو اس وقت کراچی شہر میں رہائش پذیر ہیں انکے معذور بچوں کو سرٹیفکیٹ جاری نہ کیے جانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ لیٹر میں معذور افراد کیلیے ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹے پر عملدرآمد کیلیے یہ لیٹر جاری کیا گیا جس میں سندھ کے ڈومیسائل اور شناختی کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا کہ جن شہریوں کے پاس یہ کاغذات موجود ہوں ان کے بچوں کے معذوری سرٹیفکیٹ کیلیے درخواست فارم پروسیس کیے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ لیٹر جاری ہونے کے بعد سے کراچی شہر میں رہائش پذیر دیگر صوبوں کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جب یہ شہری اپنے اضلاع کے متعلقہ دفاتر پہنچتے ہیں تو وہاں تعینات عملہ انہیں لیٹر کے جاری ہونے کے بعد ان کے درخواست فارم پروسیس کرنے سے معذرت کرلیتا ہے۔ بعض شہریوں کے مطابق اگر متعلقہ ادارے کو 5 فیصد کوٹے پر ملازمت دیے جانے پر اتنا احساس ہے تو وہ نوکریوں کیلیے دیے جانے والے اشتہار اور معذوری کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ پر یہ الفاظ درج کروادے کہ یہ نوکریاں صرف صوبہ سندھ کے ڈومیسائل و قومی شناختی کارڈ کے حامل معذور افراد کیلیے ہیں تاکہ متعلقہ ادارہ بھی معذوروں کے 5 فیصد کوٹے پر درست انداز میں عمل درآمد کراسکے نہ کہ کراچی میں مقیم ان معذور بچوں کو سرٹیفکیٹ کے حصول کیلیے اپنے آبائی علاقوں کا رخ کرنا پڑے جو اس مہنگائی میں بہت مشکل ہوگا۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ اس خبر کے حوالے سے جب ادارے کے ڈائریکٹر جنرل عاصم سے رابط کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ عنقریب وہ شہری جن کا تعلق دیگر صوبوں سے ہے اور ان کے بچوں کی ولادت سندھ میں ہوئی ہے انہیں سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں گے جبکہ وہ شہری جن کے بچوں کی ولادت سندھ سے باہر صوبوں میں ہوئی اور وہ کراچی میں عرصہ دراز سے رہائش پذیر ہیں انکو سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کے حوالے سے ایس پی ڈی پی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پالیسی گائیڈ لائن کیلیے جارہے ہیں ہمیں شہریوں کی مشکلات کا علم ہے۔