امریکی کانگریس کا پاکستان میں عام انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ

247

واشنگٹن (آن لائن) امریکی ایوان نمائندگان کا پاکستان میں عام انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ، پاکستان میں جمہوریت کی حمایت میں قرار داد منظو ر کرلی،قرارداد کے حق میں 368 ووٹ پڑے جب کہ مخالفت میں صرف 7 ارکان نے ووٹ دیا، جمہوری عمل میں لوگوں کی بلا خوف شرکت کی ضرورت پر زور ،امیدواروں ،ووٹرز کو ہراساں کرنے، تشدد، حراست، انٹرنیٹ تک رسائی پر پابندی کی مذمت ۔ ادھر پاکستان نے قرارداد پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پاکستان کے انتخابی عمل سے نامکمل واقفیت کا نتیجہ ہے‘ایسی قراردادیں تعمیری ہیں نا بامقصد،ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ قرار داد کی منظوری کا وقت درست نہیں ،اس سے تعلقات پر اچھے اثرات نہیں پڑینگے، پاکستان قومی مفادات کے مطابق قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے ،امید ہے کانگریس تعلقات کی مضبوطی کیلیے مؤثرکردار ادا کریگی۔ تفصیلات کے مطابق امریکاکے ایوان نمائندگان نے پاکستان میں جمہوریت کی حمایت میں ایک قرار داد منظو رکرتے ہوئے سیاسی عمل کو تباہ کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی ہے، غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریپبلکن رکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے یہ قرار داد پیش کی جس میں 5نکات کی منظوری دی گئی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے،قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان نمائندگان پاکستان کے سیاسی، انتخابی یا عدالتی عمل کو تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتا ہے اورپاکستان میں جمہوریت کے لیے اپنی مضبوط حمایت کے عزم کو دہراتا ہے جس میں پاکستان کے عوام کی مرضی کی عکاسی کرنے والے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات شامل ہیں،قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں، قرارداد میں پاکستان کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے قرار داد میں پاکستان کے عوام کو ان کی جمہوریت میں شرکت کو دبانے کی کوششوں کے علاوہ لوگوں کو ہراساں کرنے‘ ڈرانے اور سیاسی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی مذمت کی گئی۔ علاوہ ازیں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے امریکی ایوان نمائندگان سے قرار داد 901 کی منظوری پر کیے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں امریکی ایوان نمائندگان سے منظور ہونے والی قرار داد901 کو نوٹ کیا ہے ،ہم اس امر پر یقین رکھتے ہیں کہ اس قرار داد کی منظوری کا وقت بھی درست نہیں اور اس سے باہمی تعلقات پر اچھے اثرات نہیں پڑیں گے ،ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی صورت حال اور انتخابی عمل کو مکمل طور پر نہیں سمجھا گیا ،پاکستان دنیا کی دوسری پارلیمانی جمہوریت اور پانچویں بڑی مجموعی جمہوریت ہے جو دستور پر چلنے ،انسانی حقوق اور اپنے قومی مفادات کے مطابق قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے ،ترجمان نے کہا کہ ہم تعمیری مذاکرات اور باہمی احترام و مفاہمت کی بنیاد پر رابطوں پر یقین رکھتے ہیں اور ایسی قرار دادیں تعمیری یا مقصدی کردار ادا نہیں کرتیں،امید رکھتے ہیں کہ امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کردار ادا کرے گی اور دونوں ملکو ں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔