پاکستان کا بنا فٹ بال ورلڈ کپ استعمال ہو رہا ہے

133

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے پڑوسی ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔ اتوار کو فیڈریشن آف انجینئرنگ انسٹی ٹیوشنز آف ساتھ اینڈ سنٹرل ایشیا کے سیکرٹری جنرل انجینئر میاں سلطان محمود آرائیں کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان کے پاس دیگر ممالک خاص طور پر چھوٹے ممالک کو دینے کے لیے بہت کچھ موجود ہے یہاں تک کہ زراعت میں ڈرون کے استعمال کی ٹیکنالوجی بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ورلڈ کپ کے میچوں میں پاکستان کا بنا فٹ بال استعمال ہو سکتا ہے تو میچ جنوبی ایشیا میں کیوں نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا دو ارب آبادی کا خطہ ہے جو دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی ہے، یہ یورپی یونین اور آسیان کی طرح تیز رفتار ترقی کی صلاحیت کا حامل ہے، اس خطے کے ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ سے ہی غربت میں کمی آسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک تمام جنوبی ایشیائی ممالک کو پاکستان کے راستے وسطی ایشیائی ممالک تک اقتصادی رابطہ فراہم کر سکتا ہے۔ افتخار ملک نے کہا کہ اگر عدم مداخلت اور عدم توسیع کی پالیسی پر سختی سے کار بند رہا جائے تو یہ خطہ بھی تیز رفتار ترقی کر سکتا ہے۔