حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی اور سروان جتوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ سکھر بیراج کا گیٹ نمبر 44 اور 47 کا گرنا سندھ حکومت کی بدترین کرپشن کا ثبوت ہے۔ محکمہ آبپاشی سندھ کا کرپٹ ترین محکمہ ہے۔ محکمہ آبپاشی کی بدترین کارکردگی اور نااہلی کے باعث سکھر بیراج کے دروازے ٹوٹ گئے۔ سندھ حکومت انگریزوں کے دور میں بنائے گئے بیراج کی مرمت اور دیکھ بھال نہ کر سکی۔ بیراج کی مرمت کے پیسے کرپشن کے ذریعے ہڑپ کیے جاتے ہیں۔ نااہل افسروں اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ ملک میں ایسا کوئی ادارا نہیں جو سندھ حکومت کی مہا کرپشن کے خلاف کارروائی کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی کا اربوں روپے کا بجٹ سندھ حکومت ہڑپ کر رہی ہے۔ سکھر بیراج کے دروازے کے ٹوٹنے کو جواز بنا کر سندھ کا پانی روک دیا گیا ہے جس کے باعث سندھ میں گنے، مرچ اور کیلے سمیت تمام فصلیں سوکھ کر ختم ہو جائیں گی اور کسانوں اور آبادگاروں کا معاشی دیوالیہ نکل جائے گا اور اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ سکھر بیراج کے دروازے ٹوٹنے کے باعث سندھ کے کسانوں اور آبادگاروں کو جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے آنے والی برساتی بارشوں کے حوالے سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔ قدرتی آبی گزرگاہوں پر بااثر لوگوں کے قبضے ہیں۔ سیلابی نالوں کی بھل صفائی کے نام پر کروڑوں روپے کی بجٹ افسران اور حکمران ہڑپ کر گئے ہیں۔ سندھ حکومت کے پاس ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع منصوبہ بندی نہیں ہے۔ بے حس حکمران غیر ملکی امداد کے لالچ میں ایک بار پھر سندھ کا بیڑہ غرق کرنا چاہتے ہیں۔