عمران کیخلاف عدم اعتماد سے قبل باجوہ ،نواز ملاقاتیں ہوئیں، محمد زبیر

93

اسلام آباد( آن لائن/صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے قمر باجوہ کی نوازشریف سے گفتگو شروع ہوگئی تھی،پتا چلا تھا لندن میں باجوہ کی نوازشریف سے ایک دوملاقاتیں بھی ہوئی تھیں، لندن پلان ہماری سیاست
کا ایک بیانیہ بن گیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کو کہا کہ عدم اعتماد سے ڈیڑھ سال پہلے بانی پی ٹی آئی کو تختہ کر رہا تھا، جس پر نواز شریف نے مجھے کہا کہ پتا نہیں آپ نے کیسے مس کمیونی کیشن کیا۔ باجوہ کو کمٹمنٹ میں تو نہیں دے سکتا تھا ظاہر ہے قیادت ہی دے گی۔ باجوہ کو کمٹمنٹ کے معاملے کے آرکیٹکٹ شہباز شریف تھے۔ نوازشریف اورمریم نوازکی ہدایت پرمیری اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی تھی، دونوں نے کہا تھا کہ اس ملاقات کا کسی کو بھی پتا نہیں چلناچاہیے یہاں تک کہ شہباز شریف کو بھی پتا نہیں چلنا چاہیے۔شہباز شریف مجھ سے ناراض بھی ہوئے، آج بھی افسوس کرتا ہوں کہ اس میٹنگ میں نہیں جاناچاہیے تھا۔گفتگو کے دوران محمد زبیر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو نوازشریف انتہائی ناپسندیدہ سمجھتے ہیں،جبکہ مریم نوازکی بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوچ نفرت انگیز ہے۔ میری شہبازشریف سے نہیں بنتی تھی کیونکہ شہباز شریف اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ٹکراؤ کا ذمہ دار مجھے سمجھتے تھے۔ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 2017 کے بعد سے آج تک جنرل (ر) باجوہ سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ میری مصدقہ معلومات کے مطابق پاناما کیس میں عدالتی فیصلے( 28 جولائی 2017 )کے بعد سے آج تک جنرل باجوہ سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر ایک آدھ منٹ کی تعزیت کے سوا گزشتہ 7 سال میں کوئی ٹیلی فونک رابطہ بھی نہیں ہوا۔