بلدیہ کراچی کے سالانہ اخراجات 42 ارب ہونے کا خدشہ

155

کراچی ( رپورٹ محمدانور) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سالانہ اخراجات 38 ارب سے بڑھ کر 42 ارب روپے ہونے کا خدشہ ہے۔ جس کے نتیجے میں کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو اپنے آئندہ مالی سال 2024 اور 2025 کا تخمینہ تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ جس کے نتیجے میں مشیر مالیات نایاب سعید مبینہ طور پر تاحال پریشان ہیں۔خیال رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار کرنے میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مشکلات کی وجہ سے مشیر مالیات نایاب سعید اپنا موبائل فون بھی اٹھانے سے گریز کررہے ہیں “جسارت ” نے اس ضمن میں جب مشیر مالیات رابطہ کیا اور ان سے سوال کیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ کب تک کونسل ہال میں پیش کیا جارہا ہے اور اس کا مجموعی تخمینہ کیا ہوگا؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں ابھی کچھ دیر میں بتاتا ہوں یہ کہنے کے بعد انہوں نے 2 روز بعد بھی بجٹ کے حوالے سے جسارت سے کوئی رابطہ نہیں کیا جبکہ جسارت کے رابطہ کرنے پر وہ موبائل کال ریسیو کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ یہ بھی خیال رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے مالی سال کا بجٹ زیادہ سے زیادہ ہر سال 27 جون تک پیش کر دیا کرتی ہے۔ لیکن میئر کراچی اپنے منتخب ہونے کے گزشتہ مالی سال 2024 اور 2025 کا بجٹ مقررہ تاریخ تک کونسل ہال میں پیش نہیں کرسکے تھے اس لیے یہ بھی خدشہ ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی پیپلزپارٹی کی پہلی منتخب کونسل اپنا آیندہ سال کا بجٹ بھی کونسل ہال میں نہیں پیش کر سکے گی۔ تاہم سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 38 ارب سے بڑھ کر 42 ارب روپے تک پہنچ جائے گا جس میں غیر ترقیاتی بجٹ 27 ارب روپے ہوجائے گا جس کے باعث آئندہ مالی سال بھی بلدیہ عظمٰی کراچی اپنی آمدنی سے کوئی ترقیاتی کام نہیں کراسکے گی۔یاد رہے کہ بلدیہ عظمیٰ گزشتہ سال سے ترقیاتی کاموں کی مد میں ورلڈبینک کے پروجیکٹ “کلک” کے ترقیاتی کام کو ظاہر کررہی ہے۔