سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ میں جاری مختلف قبائل کے درمیان قبائلی تنازعات کے خاتمے اور باہمی مصالحت و مفاہمت کے لیے با اثرممتاز سیاسی سماجی شخصیات سرگرم ہو گئیں، سکھر میں برسوں سے جاری ساوند اور سندرانی قبائلی تنازع کے خاتمے کے لیے رکن قومی اسمبلی پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید احمد شاہ کی سربراہی میں منت سماجت قافلہ ساوند، سندرانی قبائل کے درمیان قبائلی جھگڑا ختم کرنے کی اپیل لے کر ڈاکٹر اجمل ساوند شہید کے بھائی ساوند برادری کی ممتاز شخصیت، ڈاکٹر طارق ساوند کے پاس ساوند ہاؤس پہنچا، جہاں انہوں نے ڈاکٹر طارق ساوند سے تنازع ختم کر کے صلح و مفاہمت کی اپیل کی، منت سماجت قافلے میں خورشید احمد شاہ، ایم این اے پیر اعجاز جکھرانی، ایم پی اے ڈاکٹر سہراب سرکی و دیگر شامل تھے۔ ترجمان پی پی سکھر کے مطابق ساوند برادری قافلے کو عزت دیتے ہوئے صلح پر رضامند ہوگئی اور 4 جولائی کو گھوٹکی میں واقع گوہر پیلس میں دونوں قبائل کے درمیان صلح کے لیے فیصلہ کیا جائے گا ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں کو ختم کرا کے مفاہمت کے لیے کام کر رہے ہیں، تاکہ خیر امن ہو، جھگڑوں کے باعث لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر گہرا اثر پڑتا ہے، عام افراد متاثر ہوتے ہیں۔