کراچی: پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرامت علی کراچی میں انتقال کر گئے۔
خاندان کے ایک رکن نے تصدیق کی کہ کرامت علی کئی دنوں سے بیمار تھے اور انہیں علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ خاندان کے رکن نے بتایا کہ اس نے اپنے پیچھے دو سوگوار بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔
رشتہ دار نے بتایا کہ ان کی نماز جنازہ نماز مغرب کے بعد امام بارگاہ شہدا کربلا انچولی میں ادا کی جائے گی اور سپر ہائی وے پر واقع وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کے حقوق اور سماجی انصاف کے لیے ان کی لگن نے ہماری کمیونٹی پر بے حد خدمات ہیں جن کے بارے میں بتایا نہیں جاسکتا ۔
دریں اثنا ، متعدد اعلیٰ شخصیات اور تنظیموں نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سوگوار خاندان کے لیے صبر جمیل اور مرحوم کی جنت میں بلندی کی دعا کی۔
یونینسٹ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ قوم کا اثاثہ تھے اور مزدوروں کے حقوق کے لیے ان کی کاوشیں قابل تقلید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرامت علی کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ میری دعا ہے اللہ انکی مغفرت عطا فرمائے اور انہیں رحمت سے نوازے ۔
انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
سابق صدر عارف علوی نے ایکس پر کہا کہ کرامت علی ایک شاندار مزدور کارکن، مصنف، ہمیشہ مسکراتے اور عاجز انسان، ہمیشہ وقار کے ساتھ مصروف، عالمی کانفرنسوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ایک بہت باخبر شخص کے طور پر جس پر فخر کیا جاسکتا ہے، ایک خزانہ تھا۔ محنت کش طبقے کی جدوجہد کے لیے علم اور درد کا مجسمہ تھے ۔