اہداف پورے کرلیے تو یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا،وزیراعظم کا قوم سے خطاب

213

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا، مستقبل کا راستہ چن لیا ہے، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، قوم کا ایک ایک دھیلا ملکی ترقی پر خرچ ہوگا۔ انہوں نے عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی اور کہا کہ فلسطین پر ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے، غزہ میں 40 ہزار
افراد کو شہید کردیا گیا، کشمیریوں پر جو ظلم ڈھائے جا رہے ہیں‘ اس کی مثال نہیں ملتی‘ اللہ سے دعا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا حق آزادی ملے۔ وزیراعظم نے کہا کہ2022ء میں اقتدار سنبھالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا‘ ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے نوازشریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا‘ پاکستان آج معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو رہا ہے‘ معاشی مشکلات سے نکالنے اور ترقی و خوشحالی کا سفر ملک کی اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھاکہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد حکومت سنبھالی تو ہمارے اقدامات سے مہنگائی 38 فیصد سے گر کر 12 فیصد ہوگئی ہے، قرضوں پر 22 فیصد شرح سود کم ہو کر 20 فیصد پر آچکی ہے، اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہاکہ آج ہماری حکومت کو 100 دن پورے ہوچکے ہیں، گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت مزید کم کی گئی ہے، پیٹرول اور ڈیزل سستا ہونے سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا‘ پی ڈبلیو ڈی جیسے اداروں میں 50 فیصد سے زاید فنڈز کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسے تمام ادارے جو کرپشن کا مرکزبن چکے ہیں ان کو ختم کرنا میرا فرض بن چکا ہے‘ اسے اداروں کے خاتمے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے‘ آئندہ ڈیڑھ سے 2 ماہ میں ایسے اداروں کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائیلائیزیشن کی ذمہ داری عالمی شہرت رکھنے والی کمپنی کو دے دی گئی ہے، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کردیا ہے، وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا‘ چین سے 3 لاکھ پاکستانیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹریننگ دلوائیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے لیے ساڑھے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے، سستی بجلی سے صنعتوں کے اوپر سے 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا‘ اچھے بجٹ کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر پڑا جس کا انڈیکس انتہائی بلند سطح 76 ہزار سے بھی اوپر گیا‘کئی دہائیوں سے اربوں کے خسارے کا باعث بننے والے ادارے بیچ رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب بھی ترقی و خوشحالی کا سفر شروع ہوا، کوئی نہ کوئی حادثہ ہوگیا، یا رکاوٹ آگئی، دہشت گرد، ڈکیت، بجلی چور، منافع خور، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی و استحکام کے دشمن ہیں، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے۔