کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی و صدر الخدمت کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی بجٹ میں کراچی کے لیے عملاًکچھ نہیں رکھا گیا ،ہماراواضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کم از کم 500ارب روپے مختص کیے جائیں ، ریاست وحکومت کی ذمے داری ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرے لیکن بدقسمتی سے کراچی سمیت پورے
ملک میں جب بھی کوئی آسمانی آفت ہو ، سیلاب یازلزلہ ہویا پھر کورونا ہو، عوام کواین جی اوز کے رحم و کرم پر چھوڑدیا جاتا ہے ،گزشتہ 20سال میں کراچی کے عوام کے لیے پینے کے صاف پانی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا،2005ء سے آج تک کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوا ، ایس تھری منصوبہ مکمل نہیں ہوا ، کراچی کا انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے، ہر حکومت نے کراچی کو نہ صرف نظر اندازکیا بلکہ اس کی حق تلفی کی ہے ،جماعت اسلامی ہمیشہ کراچی کی آواز بنی ہے اور عوام کی خدمت کی ہے۔الخدمت واحدادارہ ہے جس کا سالانہ آڈٹ ہوتا ہے ،ہر سال عید الاضحی میںالخدمت کے تحت ہزاروں جانوروں کی اجتماعی قربانی کی جاتی ہے اور قربانی کی کھالیں جمع کی جاتی ہیں ،اہل کراچی سے اپیل ہے کہ قربانی کی کھالیں الخدمت کو دیں تاکہ عوام کی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایگزیکٹوڈائریکٹر الخدمت راشد قریشی،ڈپٹی پارلیمانی لیڈرسٹی کونسل کراچی قاضی صدرالدین،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے جبکہ چیف ایگزیکٹو الخدمت کراچی نوید علی بیگ نے الخدمت کراچی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ،عوامی خدمات،رفاہی ،فلاحی و امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی ۔نوید علی بیگ نے الخدمت کی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ بنوقابل آئی ٹی کا ایک بہت بڑا پروجیکٹ ہے جس کا آغاز کراچی سے کیا گیاتھا جسے غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی ، ہزاروں کی تعداد میں بچے اوربچیاںآئی ٹی کے کورسز مکمل کرنے کے بعد روزگار کمارہے ہیں،کراچی میں بنو قابل کے 35کیمپس قائم ہیں جس میں 15کورسز کرائے جارہے ہیں اور192بیجز میں ایک ہی وقت میں آئی ٹی کے فری کورسز کررہے ہیں، بنو قابل 3.0کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ4.0کاآغاز عید کے بعد کیا جائے گا۔انہوں نے مزیدبتایا کہ الخدمت کا شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ملک کے اندر وبیرون ملک میں ایک پہچان بن گیا ہے،2005ء کا زلزلہ ہو،2010ء یا2022ء کا سیلاب ہو ، الخدمت نے سندھ اور بلوچستان میں ہزاروں گھر تعمیر کرکے ان کے مکینوں کے حوالے کیے اورچھوٹے قرضے دیے تاکہ وہ اپناکوئی کام کرسکیں ، الخدمت کے پاس ہزاروں رضاکاروں کی ورک فورس موجود ہے ، ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے تحت ورکرز کو ٹریننگ دی جاتی ہے ، تھرپارکر میں انٹرنیشنل این جی اونے الخدمت کے ورکرز کو ٹریننگ دی تھی ۔الخدمت شعبہ ہیلتھ سروسز کے تحت کراچی میں 6اسپتال ہیں جس میں الخدمت کا ایک بہت بڑا پروجیکٹ الخدمت ڈائیگنوسٹک سینٹرہے جس میں جدید ترین ایم آرآئی ،سٹی سکین اور دیگر مشینیں موجود ہیں ۔الخدمت کے شعبہ آرفن کئیر پروگرام کے تحت ملک میں 28ہزار سے زائد بچوں کی کفالت کی جاتی ہے جبکہ کراچی میں 2200سے زائد بچوں کی کفالت کی جارہی ہے،پاکستان میں 24آغوش ہوم ہیں ،جن میں بچوں کی تمام تر ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے ،مزید 6زیر تعمیر ہیں۔الخدمت کے واش پروگرام کے تحت ہزاروں کنویں قائم ہیں جبکہ 58فلٹریشن پلانٹس کراچی میں چل رہے ہیں جس میں بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈیڑھ روپے فی لیٹر فراہم کیا جارہا ہے ۔الخدمت کمیونٹی سروسز کے تحت 23میت بسیںموجود ہیں ، سیکڑوں وہیل چیئرز،بیساکھیاں ،آکسیجن سلنڈرزوغیرہ فراہم کیے جاتے ہیں ،جیل میں قیدیوں کو تعلیم دی جاتی ہے ۔الخدمت کے شعبہ ایجوکیشن کے تحت شہر میں 73ادارے ناظرہ قرآن کی تعلیم دے رہے ہیں ،450بچے ہر سال حفظ قرآن کرتے ہیں ،سیکڑوں طلبہ و طالبات کی سرکاری یونیورسٹیز کی فیس فراہم کی جاتی ہیں ۔الخدمت شعبہ مواخات کے تحت اسمال مائکرو لونز کا نظام قائم ہے ، جس میں سیکڑوں لوگوں کو روزگار کے لیے قرضے فراہم کیے جاتے ہیں ، فلسطین میں مظلوم مسلمانوں کے لیے الخدمت اب تک کامدادی سامان کے 8کنسائنمنٹ بھیج چکی ہے ،جس میں کھانے پینے ، علاج معالجے اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیا موجود ہیں ،الخدمت پاکستان کی واحد تنظیم ہے جس نے امدادی سامان غزہ کے اندرتک پہنچایا ہے ، پہلے یہ سامان مصر کے راستے رفح تک جاتاتھا لیکن اب وہاں مسلسل بمباری کے باعث اردن کے راستے پہنچایا جارہا ہے ، اس سال عید الاضحی میں ہم 1700قربانی کے جانور ذبح کرکے ان کا گوشت غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے روانہ کریں گے ۔