تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان کوئی بات چیت نظر نہیں آرہی ، شیخ رشید

238

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات نظرنہیں آرھے کچھ نیا ہونے والا ہے اوراگست تک فیصلہ کن ترقی نظر آرہی ہے ۔

سابق وفاقی وزیر ریلوے وعوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں نجی ٹی وی ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ میں کامیاب مذاکرات نہیں دیکھ رہا ہوں اور نہ ہی اس کے لیے پر امید ہوں۔ ابتدائی طور پر تحریک انصاف مذاکرات نہیں کر رہے تھے، اب وہ مذاکرات کے لیے رکھی گئی شرائط کو تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  عید کے بعد کے دو ماہ اہم ہیں، اگست تک فیصلہ کن ترقی دیکھی جا رہی ہے۔ یہ حکومتی دکھاوا ہے کہ اچھی سطح پر آنے کے لئے کچھ نیا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف شہباز شریف سے بہتر اور کم کرپٹ ہیں۔ شہباز شریف صرف دستخط کے لیے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اچھی کتابوں میں نہیں ہیں اور اس کی خواہش نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں لندن پلان تھا، طاہر القادری تحریک انصاف  کے بانی سے ملاقات کے لیے لندن گئے۔ مجھے منصوبہ معلوم تھا،‘‘ مجھے یہ بھی معلوم تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کب سےختم ہو رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ایم کیو ایم والے آپس میں بھائی ہیں، انہوں نے مجھے پہلے بتایا کہ ہماری حکومت ختم  ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی اس بات پر ناراض ہیں کہ جب میں سرکاری رہائش گاہ سے نکلا تھا تو انہیں کہا جا رہا تھا کہ ان کی حکومت ختم ہو رہی ہے۔ “میں نے اسے بتایا کہ ہم باہر جا رہے ہیں، لیکن اس نے کہا کہ اس کے معاملات بہتر ہو گئے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ میں نے انہیں بتایا کہ ایم کیو ایم والوں نے کہا ہے کہ انہیں اشارہ مل گیا ہے۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں ریٹائرڈ قمر باجوہ کا ہاتھ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں ایک گھر میں جا رہا تھا اور سالک چودھری  اور محسن نقوی کو وہاں سے نکلتے ہوئے دیکھا تو مجھے معاملہ سمجھ آگیا۔ پاکستان کی سیاست میں مجھ سمیت کوئی بھی گیٹ نمبر 4 کے بغیر نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ میرے چِلا کے بعد لوگوں نے مجھے فون پر فون کرنا چھوڑ دیا، وہ بھی دن تھے کہ  روزانہ 200 سے 400 لوگ لال حویلی آتے تھے، اب صرف 20 لوگ آتے ہیں۔