حکومت نے ناکام بجٹ پیش کرکے عوام کو مایوس کیا ہے

136

کراچی (کامرس رپورٹر)مخلوط حکومت نے ناکام بجٹ پیش کرکے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا یہ بات پریذیڈینٹ پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم شیخ امتیاز حسین نے حالیہ بجٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہی انہوںنے کہاکہ ایکسپورٹ پر اضافی ٹیکس عائد کر کے ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے کیونکہ ایکسپورٹ ہی ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا واحد ذریعہ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے حکومت کا پہلا بجٹ ناکام ہوگی کیونکہ تاجر برادری بجٹ2024 کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے کیونکہ بجٹ میںتاجروں کورئیل اسٹیٹ سمیت دیگر سیکٹرز میں کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا گیا جبکہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے شعبوں کو بھی بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ موجودہ بجٹ سے عوام کو ریلیف ملنے کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گاصنعتکاروں اور تاجروں کی مشاورت کے بغیر ایسی معاشی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جس سے ملک بحرانوں سے نکلنے کے بجائے مزید مشکلات کا شکار ہو جا ئے گا شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ یہی نہیں بلکہ حالیہ بجٹ میںٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کے بجائے بیورو کیسی کے ہاتھ مضبوط کر دیئے گئے جس سے ٹیکس فائلرز پر مزید ٹیکسز کا بوجھ آجائے گاانہوںنے کہاکہ ایسی ناقص معاشی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جس سے صنعتکاراپنا کاروبار ،صنعتیں اور فیکٹریاں دوسرے ممالک منتقل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جبکہ موجودہ دور میں تاجر دوست پالیسیاں متعارف کروانے کی ضرورت ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ حکومت کوبجٹ بنانے کیلئے ماہرین معاشیات اور تاجر برادری کی تجاویزات کوبھی زیر غور لانا چاہئے کیونکہ تاجر براد ری ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے انہوںنے کہاکہ دنیا بھرمیں صرفVATٹیکس وصول کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں ہزاروں اقسام کے ٹیکس عوام سے لئے جاتے ہیں اس کے با وجود بھی ملک بحرانوں کا شکار ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ ایف بی آر تاجر برادری کوہراساں کر کے جبری ٹیکس وصول کرتی ہے جو سراسر نا انصافی ہے یہی وجہ ہے کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہو رہا انہوںنے کہاکہ اگر حکومت صرف ایک قسم کا ٹیکس عوام سے لے تو تاجر از خود ٹیکس دینے کیلئے ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں اس کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سب کو ملکر اقدامات کرنے ہوں گے تا کہ پاکستان ترقی یافتہ بن کر دنیا کے نقشے پر ابھر سکے۔