ایکسپورٹرز کو فکسڈ ٹیکس نظام سے ہٹانے کی تجویز قابل قبول نہیں

132

کراچی ( کامرس رپورٹر ) سابق چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان، چیئرمین مشرقی افریقہ کمیٹی ریپ اور ای سی ممبر ایف پی سی سی آئی رفیق سلیمان نے تمام برآمد کنندگان کو مقررہ ٹیکس نظام سے ہٹانے اور انہیں نارمل ٹیکس نظام میں منتقل کرنے کی حالیہ تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ،وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو لکھے گئے ایک خط میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام، افقی ایکویٹی قوانین کی پابندی کی آڑ میں، کاروباری برادری کے لیے اہم چیلنجز کا باعث ہے اور ہمارے برآمدی شعبے کی ترقی کو نقصان پہنچانے کا خطرہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عام ٹیکس نظام میں منتقلی پیچیدہ بیوروکریٹک عمل کو متعارف کراتی ہے، جس سے بدعنوانی اور رشوت ستانی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ برآمد کنندگان اب انکم ٹیکس افسران کے غیر ضروری اثر و رسوخ کے لیے زیادہ حساس ہوں گے، جو ممکنہ طور پر غیر اخلاقی طریقوں اور مالی بوجھ کا باعث بنیں گے۔خط میں مزید لکھا کہ ایک مقررہ ٹیکس نظام سے ہٹنا کاروبار کے لیے غیر یقینی اور عدم استحکام پیدا کرتا ہے۔ برآمد کنندگان، جو ملک کے لیے زرمبادلہ کمانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، انہیں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے قابلِ توقع اور معاون ٹیکس ماحول کی ضرورت ہے۔ مجوزہ تبدیلی اس استحکام میں خلل ڈالتی ہے اور عالمی منڈی میں کاروباری ترقی اور مسابقت کو روک سکتی ہے۔ سابق چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان رفیق سلیمان نے کہا کہ برآمد کنندگان اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور زرمبادلہ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ناموافق ٹیکس پالیسیاں اس شعبے میں سرمایہ کاری اور توسیع کی حوصلہ شکنی کر سکتی ہیں، بالآخر ملک کی برآمدی کارکردگی اور معاشی صحت کو متاثر کر سکتی ہے اس لئے وفاقی حکومت اس تجویز کو مسترد کر دے اور اس کی بجائے ٹیکس پالیسیوں کی وکالت کریں جو کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دیتی ہیں۔ حکومت کو کاروبار دوست پالیسیوں کے نفاذ پر توجہ دینی چاہیے جو ترقی، سرمایہ کاری اور برآمدی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔استحکام کو یقینی بنانے، بیوروکریٹک چیلنجز کو کم کرنے اور منصفانہ اور شفاف ٹیکس نظام کو فروغ دینے کے لیے برآمد کنندگان کے لیے ایک مقررہ ٹیکس نظام کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اس تجویز کو مسترد کر کے، حکومت کاروباری برادری کی حمایت اور معاشی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کر سکتی ہے۔