پاکستان کا آئین اسلامی ہے لیکن عمل نہیں ہورہا، حمیرا طارق

24

لاہور/بھلوال (نمائندگان جسارت) سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہپاکستان کا آئین اسلامی ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہو رہا،نظام کی تبدیلی ناگزیر ہے۔ جج قرآن کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے، پارلیمنٹ قرآن کے مطابق قانون سازی نہیں کرتی، انتظامیہ قرآن کے مطابق نظام کو نہیں چلاتی۔ ہمارا اولین فرض نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا ہے۔ معاشرے میں صالح کاموں کی تبلیغ اور اشاعت ہر مسلمان پر فرض ہے اس
کے باوجود ایک گروہ ہونا ضروری ہے جو اسلامی تہذیب کے احیا کے لیے جدوجہد کرے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے بھلوال میں مرکز تفہیم الاسلام للبنات کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی نظام قائم ہو جائے تو ٹی وی اور ریڈیو چینلز بھی قرآن کی تفسیر کے مطابق معاشرے کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔ الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا کے آلات کے ذریعے اللہ کے دین کی دعوت پھیلانے کا اہتمام ہو گا، ہر طرف خیر کے پھیلاؤ کا گروہ ہو تو احیائے دین کا فرض بھی ادا ہو جائے گا جیسے کچھ لوگ اگر نماز جنازہ پڑھ لیں تو باقی سب سے فرض ساقط ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ ہمارے لیے فرض عین ہے کہ ہم قرآن کے علم کے ساتھ اس کے نفاذ کی عملی جدوجہد کریں۔قرآن کے احکام ہی سیاست اور معاشرت میں ہماری آزادی کی حدود متعین کر سکتے ہیں۔علاوہ ازیں ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید نے بھی تقریب سے خطاب کیا جبکہ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کارکنان کے سوالات کے جواب بھی دیے۔