تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس، معاملہ ہر فورم پر اٹھاؤں گا: وزیر مملکت برائے خزانہ

133

اسلام آباد:وزیر مملکت  برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے سے منع کیا تھا، میں یہ معاملہ ہر فورم پر اٹھاؤں گا۔

نجی ٹی وی  کے پروگرام میں گفتگو کرتے  ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ سیلز ٹیکس 18 فی صد سے بڑھانے پر وزیراعظم نے اتفاق نہیں کیا تھا، اسی طرح انہوں نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے سے بھی منع کیا تھا،  میں ہر فورم پر پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین پر ٹیکس عائد کیے جانے  کے حوالے سے بات کروں گا اور اپنی تجویز بھی دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ سب کو احساس ہے کہ کچھ عرصے سے ڈبل ڈیجٹ مہنگائی چل رہی ہے، تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات کو مد نظر رکھ کر یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔  کمزور ترین طبقے کو حکومت نے ریلیف دیا ہے۔حکومت کی جانب سے کم سے کم تنخواہ 37 ہزار کی گئی ہے، کم سے کم تنخواہ پر عمل نہیں ہوتا تو سخت کارروائی ہونی چاہیے،یہ انفورسمنٹ کا مسئلہ ہے۔

مہنگائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی بیماری کی علامات ہیں لیکن بیماری نہیں، مہنگائی بخار ہے مگر کینسر نہیں ہے، بیماری کا علاج کرنا ہوگا علامات کا نہیں، مہنگائی کے اسباب پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، پاکستان دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا تھا، بدقسمتی سے70 سالوں میں ہم نے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے،70 سال میں بہت سے آئی ایم ایف پروگرام سے گزرے ہیں۔