صحافی عمران ریاض لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار

295

لاہور: یوٹیوب، اینکر اور صحافی عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران ریاض خان نے اپنی ویڈیوشیئر کی اور کہا کہ ’مجھے حج کے لیے جانا ہے، اس ملک کو نہیں چھوڑنا، سب لوگ جانتے ہیں کہ میں اس ملک کو کبھی نہیں چھوڑ کر جاؤں گا، میں اس ملک میں رہنا چاہتا ہوں لیکن میں زندہ اور آزاد بھی رہنا چاہتا ہوں۔‘

عمران  ریاض خان نے کہا ہے کہ  بار بار پکڑ کر مجھے اندر ڈال دیتے ہیں، کبھی غائب کردیتے ہیں، کبھی مقدمات درج کر دیتے ہیں، میں نے گزشتہ ڈیڑھ 2 مہینے بڑی تکلیف میں گزارے ہیں، 2022 میں حج پر جانا چاہتا تھا، مجھے گرفتار کرلیا گیا، پھر 2023 میں نے احرام پہننا تھا، میں نے اس سال حج کی نیت کی، اس سال میں نے حج پر جانا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ  یہ حج کی آخری فلائٹ ہے، مجھے اطلاع ملی ہے کہ ایئر پورٹ پر بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کھڑی ہے، اور وہ مجھے گرفتار کرسکتے ہیں، مجھے سب کہہ رہے ہیں کہ وہاں نہ جاؤ۔

اس حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دو مہینے میں مختلف دفاتر کے چکر لگائے، تمام نظام کے دروازے کھٹکھٹائے اور سب کو بتایا کہ حج پر جانا چاہتا ہوں، میری اور کوئی نیت نہیں ہے۔

عمران ریاض نے کہا کہ میں ایئرپورٹ جا رہا ہوں اور حج کی نیت سے جا رہا ہوں، حج کرکے واپس آؤں گا کیونکہ اگلے مہینے کی 8 تاریخ کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے 5 دفعہ ٹکٹ لیے ہیں، حج کا ٹکٹ تو ریفنڈ بھی نہیں ہوتا، میں نے اپنی فیملی کو بھی باہر سے بلایا ہے وہ بھی ایئرپورٹ پر کھڑے میرا انتظار کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو آپ اس وقت دیکھیں گے جب میں جانے نہیں دیا جائے گا، یا مجھے پکڑ لے لیں گے، مجھے پتا ہے کہ مجھے کون روک رہا ہے۔

اس حوالے سے عمران ریاض کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نامعلوم افراد جن کے ساتھ پولیس بھی تھی انہوں نے عمران ریاض خان کو احرام میں ایئر پورٹ سے گرفتار کیا۔

 اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم عمران ریاض تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔