پیپلز پارٹی  کو بجٹ پر مشاورت نہ ہونے پر تشویش کا اظہار ہے ،خورشید شاہ

275
modern weapons

لڑکانہ : پاکستان پیپلز پارٹی  کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے آئندہ وفاقی بجٹ 2024-25 پر اپنی پارٹی سے مشاورت نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

لڑکانہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کھنا تھا کہ پی پی پی رہنما نے کہا کہ “حکومت نے نہ تو ہمیں بجٹ سے متعلق کچھ بتایا اور نہ ہی ہمیں اعتماد میں لیا۔ ہم نہیں جانتے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز  نجکاری پالیسی، ٹیکسوں، ترقیاتی پروگرام کے بارے میں کیا کر رہی ہے”۔

خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو ریلیف کے حوالے سے کچھ نہیں معلوم۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ حکومت بجٹ بنا رہی ہے یا انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا بجٹ لگایا جا رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ان کی تجاویز کو ہر قیمت پر وفاقی بجٹ میں شامل کیا جانا چاہیے تھا۔ “لوگ ہم سے پوچھیں گے کہ ہم نے کیا کیا؟ کیا ہم انہیں بتائیں گے کہ ہمیں اس کا علم تک نہیں ہے؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی قیادت والی پارٹی کو سیاسی طور پر دیکھنا ہو گا کہ بجٹ کے حوالے سے کیا فیصلہ کرنا ہے  ۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں مزید اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔

نجی چینل میں پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پرویز ملک نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے منصفانہ نظام پر توجہ دے رہی ہے۔