پاکستان میں تمباکو صنعت پر ٹیکس لگاکر مصنوعات مہنگی کی جائیں، عالمی ادارہ صحت

475
the tobacco industry

اسلام آباد: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)نے کہاہے کہ پاکستان میں تمباکو کی صنعت پر ٹیکس لگا کر تمباکو کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تمباکو کی کھپت کو کم کرنے کا سب سے موثر طریقہ تمباکو کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں تمباکو کی صنعت پر ٹیکس لگا کر تمباکو کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔

پاکستان بیورو آف شماریات کے اعداد و شمار پر مبنی اس تحقیق کے مطابق 2015-16 میں مقامی تیار کردہ سگریٹ پر ٹیکس چوری 53.8 ارب روپے تھی جس میں 38.9 بلین روپے جو کل حصہ کا 72 فیصد سے زیادہ ہے جائز شعبے سے چوری کی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کیے گئے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی (PTC) تمباکو کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس کا دارالحکومت میں مارکیٹ شیئر 56 فیصد سے زیادہ ہے جب کہ فلپ مورس کے پاس مارکیٹ کا 20 فیصد حصہ ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ تمباکو کے استعمال سے سالانہ تقریبا 160,000 جانیں جاتی ہیں، جو کہ صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں پاکستان کے جی ڈی پی کا 1.4 فیصد ہے۔