وزیراعظم کا اسٹریٹجک اداروں کے سوا تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کا اعلان

249

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت کے نجکاری کے منصوبے کو وسیع کرتے ہوئےاسٹریٹجک اداروں کے علاوہ تمام سرکاری اداروں (SOEs) کو نجی بنانے کا اعلان کر دیا ۔

یہ اعلان وزیراعظم کی زیرصدارت آج اسلام آباد میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن سے متعلق امور پر جائزہ اجلاس کے بعد سامنے آیا۔

ایک روز قبل، پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت نئے طویل مدتی پروگرام پر بات چیت شروع کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ تمام کاروباری اداروں کی نجکاری کی جائے گی چاہے وہ منافع بخش ہوں یا نقصان میں ہوں سوائے اسٹریٹیجک اداروں کے تمام سرکاری اداروں کو نجکاری کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزرا کو پرائیویٹائزیشن کمیشن کے ساتھ کارروائی کرنے اور تعاون کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عمل شفاف ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے عمل بشمول بولی اور دیگر اہم اقدامات کو ٹیلی ویژن کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دیگر اداروں کی نجکاری کا عمل بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران وزارت نے نجکاری پروگرام 2024-2029 کا روڈ میپ پیش کیا۔ ایس او ایز کی نجکاری کی پیش رفت کے بارے میں بتایا گیا اور پی آئی اے کی نجکاری کے لیے پری کوالیفکیشن کا عمل رواں ماہ کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ خسارے میں چلنے والی کمپنیوں کی ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کی جائے اور اس عمل کو تیز کرنے کے لیے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل تعینات کیا جا رہا ہے۔

قبل ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مبینہ طور پر خسارے میں چلنے والے SOEs کی نجکاری کو ترجیح دی۔

تاہم، اتوار کو ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نجکاری کی طرف بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا اور اسے ملک کے معاشی استحکام سے جوڑ دیا۔

وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے لاہور میں پری بجٹ کانفرنس 2024-25 سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “اگر آپ ملک میں معاشی استحکام چاہتے ہیں تو آپ کو نجکاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔”