انتخابی دھاندلی کیخلاف  تحریک روکنے کیلیے پیشکش کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمن

128

پشاور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی کے خلاف تحریک روکنے کے لیے پیشکش کی جا رہی ہے، لیکن ہمارا مینڈیٹ عوام کے پاس ہے۔

صوبائی دارالحکومت میں جمعیت علمائے اسلام کے ‘‘عوامی اسمبلی’’ کے عنوان سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم جیلوں میں جانے کے لیے بھی تیار ہیں مگر ہم دھمکیوں سے خوف زدہ ہوکر خاموش نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے قبائلی  علاقوں میں آپریشن کی مخالفت کی تھی۔ اگر یہ آپریشن کامیاب کہا جا رہا ہے تو پھر دہشت گردی کیوں ہے؟ عوام غیر محفوظ کیوں ہیں؟ مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ سیکورٹی فورسز کو اب قبائلی علاقوں سے چلے جانا چاہیے۔  ہم آج بھی قبائلی علاقوں میں آپریشن کے مخالف ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کے خلاف شروع کی جانے والی جدوجہد کو روکنے کے بدلے پیش کش کی گئی ہے لیکن ہم فیصلہ کر چکے ہیں کہ اب میدان میں اتریں گے۔ کیا عوام بھیڑ بکریاں ہیں۔  انہوں نے یکم جون کو مظفر گڑھ میں عوامی قوت دکھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم دھمکیوں سے چپ نہیں ہونے والے۔