مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا عبوری حکم، حکومت  کا تحفظات کا اظہار

156

اسلام آباد:حکومت نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ  کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے  کے خلاف سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر عبوری حکم جاری کردیا ہے، جس میں سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔ عدالتی فیصلے پر وفاقی وزیر قانون نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ آئین کی تشریح کا ہے، مناسب ہوتا کہ لارجر بینچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے میں امتناع کے حکم سے احتراز برتا جانا چاہیے تھا، حتمی فیصلےمیں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کے تحت 5 رکنی لارجر بینچ کا معاملے کی سماعت کرنا موزوں ہوتا اور بہت مناسب ہوتا کہ اگر لارجر بینچ ہی عبوری حکم نامہ جاری کرتا۔منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے، آرٹیکل 67 واضح ہے کہ رکن کی طرف سے کی گئی قانون سازی قانونی نااہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے ایک اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا، امید ہے حتمی فیصلےمیں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔