بیجنگ: ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)ایلون مسک غیر اعلانیہ دورے پر چین پہنچ گئے جہاں انہوں نے بیجنگ میں چینی وزیراعظم سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ارب پتی کاروباری شخص ایلون مسک کا چین کا دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے ایک ہفتہ قبل بھارت کا دورہ منسوخ کیا تھا جہاں ان کی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات ہونی تھی۔
چینی وزیر اعظم لی چیانگ کے ساتھ ایلون مسک کی ملاقات اس وقت ہوئی جب چین 25 اپریل سے 5 مئی تک ہونے والے بیجنگ موٹر شو میں اپنی جدید ترین الیکٹرک گاڑیوں کی نمائش کر رہا ہے۔
املاقات کے دوران لی چیانگ نے ایلون مسک سے امید کا اظہار کیا کہ چین میں ٹیسلا کی ترقی کو چین-امریکا اقتصادی اور تجارتی تعاون کی کامیاب مثال کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنے وعدوں کو برقرار رکھے گا اور مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانے اور ترقی کے لیے سخت محنت جاری رکھے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایلون مسک نے چینی عہدیداروں سے ملاقات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی کے ابتدائی دنوں سیان کے چین کے ساتھ بہت اچھے روابط ہیں۔
ایلون مسک نے کہا کہ ٹیسلا کی شنگھائی گیگا فیکٹری ٹیسلا کی بہترین کارکردگی کی حامل فیکٹری ہے جس کی کامیابی چینی ٹیم کی محنت اور دانشمندی کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے، ٹیسلا چین کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مزید جیت جیت نتائج حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس کے دورے کا پہلے سے اعلان نہیں کیا گیا تھا، اس کے علاوہ یہ بات ابھی واضح نہیں کہ ایلون مسک بیجنگ آٹو شو میں شرکت کریں گے یا نہیں، جہاں چینی الیکٹرک گاڑیوں کی نمائش جاری ہے۔
ٹیسلا امریکا سے باہر شنگھائی میں اپنا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ پلانٹ چلاتا ہے، جہاں اس کی تقریبا نصف گاڑیاں تیار ہوتی ہیں۔ الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی کو سست فروخت کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ ان کا چینی برانڈز سے کڑا مقابلہ ہے۔